Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین روزہ فیوچر انویسٹمنٹ فورم میں 20ارب ڈالر کے 26معاہدے 

2010ءسے اب تک ریکارڈ تعداد میں غیر ملکیوں کو انویسٹمنٹ لائسنس دیئے گئے ہیں۔ فوٹو واس
 سعودی دارالحکومت ریاض میں 29اکتوبر کو شروع ہونے والاسہ روزہ فیوچر انویسٹمنٹ فورم جمعرات کو اختتام پذیر ہوگیا۔3روز کے دوران 20ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے 26معاہدے طے پاگئے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے (واس) کے مطابق امریکی کمپنی 555 اور سعودی کمپنی العقاریہ کے درمیان 2معاہدے جبکہ امریکی کمپنی اسپرنکلر اور سعودی کمپنی سماءات کے درمیان ایک معاہدہ ہوا۔

 معاہدے 2019ءمیں سعودی عرب میں ہونے والی پیشرفت کا حصہ سمجھے جارہے ہیں۔ فوٹو واس

سماءات اور اسپرنکلر کمپنی معاہدے کے تحت سوشل میڈیا کو منظم کرنے کے سلسلے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گی۔ اس حوالے سے تجربات کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ صارفین میں ڈیجیٹل استعداد بڑھائی جائے گی جبکہ ڈیجیٹل خدمات کے سلسلے میں صارفین کے تجربات بہتر بنانے کی کوشش بھی ہوگی۔
ٹرپل فائیو اور سعودی کمپنی العقاریہ ،ریاض کے الودیان منصوبے میں کثیر مقاصد سب سے بڑا تفریحی اور تجارتی سینٹر قائم کریں گی۔ اس منصوبے کے تحت واٹر پارکس ، تفریحاتی اور اسپورٹس سینٹرز ،مارکیٹنگ سینٹرز اور کثیر المقاصد مراکز قائم کئے جائیں گے۔

 امریکی کمپنی 555 اور سعودی کمپنی العقاریہ کے درمیان 2معاہدے ہوئے ۔ فوٹو واس

سعودی عریبین جنرل انویسٹمنٹ اتھارٹی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ فیوچر انویسٹمنٹ فورم کے تحت 24معاہدے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کئی کا تعلق اہم اسٹراٹیجک شعبوں میں سرمایہ کاری سے ہے۔ نمایاں ترین توانائی،پانی ، دوا سازی ، لاجسٹک خدمات ، پیٹرو کیمیکل، ٹیکنالوجی اور بزنس لیڈر شپ کے شعبے ہیں۔
فیوچر انویسٹمنٹ فورم کے دوران طے پانے والے معاہدے 2019ءکے دوران سعودی عرب میں ہونے والی پیشرفت کا حصہ سمجھے جارہے ہیں۔ سعودی پبلک انویسٹمنٹ اتھارٹی تیسری سہ ماہی کی اپنی رپورٹ میں یہ بات بتا چکی ہے کہ 2019ءکے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 251لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔ یہ 2018ءکے ابتدائی 10ماہ کے مقابلے میں 30فیصد زیادہ ہیں۔
سعودی پبلک انویسٹمنٹ اتھارٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ 2010ءسے لیکر 9برس کے دوران ریکارڈ تعداد میں غیر ملکیوں کو انویسٹمنٹ لائسنس دیئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا عروج بڑے پیمانے پر اقتصادی اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب پوری دنیا میں سب سے زیادہ اقتصادی اصلاحات نافذ کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

شیئر: