Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوڈ ایکس سعودی میں پاکستانیوں کی شرکت

سعودی عرب اشیائے خورونوش کی بڑی مارکیٹ ہے
جدہ میں بین الاقوامی نمائش سینٹر کے تحت ساتویں اشیائے خورونوش کی عالمی نمائش کا افتتاح 11 نومبر کو ہو گا۔
نمائش 14 نومبر تک جاری رہے گی۔ پاکستان کی 11 معروف کمپنیاں بھی نمائش میں شرکت کر رہی ہیں۔
فوڈ ایکس سعودی کے عنوان سے منعقدہ نمائش میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے 51 ممالک کی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔ پاکستان قونصلیٹ کے شعبہ کمرشل کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ نمائش کے حوالے سے پاکستانی پویلین کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ 
نمائش میں پاکستانی پویلین کے افتتاح کے موقع پر قونصل جنرل خالد مجید کے ہمراہ قونصلیٹ کے دیگر عہدیدار بھی موجود ہوں گے۔

نمائش کے ذریعے صنعت کاروں کو اپنی مصنوعات مقامی منڈی تک پہنچانے میں مدد ملے گی 

فوڈایکس میں شرکت کرنے والی پاکستانی کمپنیوں میں بیشتر کمپنیاں چاول کی ہیں جبکہ مسالوں کی صنعت سے منسلک کمپنیاں بھی نمائش میں شرکت کریں گی۔
خورونوش کے حوالے سے مصنوعات کی نمائش فوڈ ایکس سعودی کے انعقاد کا مقصد مختلف ممالک کے صنعت کاروں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں وہ اپنی مصنوعات کو متعارف کروا سکیں۔
نمائش کے حوالے سے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب اشیائے خورونوش کی بڑی مارکیٹ ہے۔ نمائش میں شرکت کرنے والے صنعت کاروں کو اپنی مصنوعات مقامی منڈی تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔‘
واضح رہے کہ انٹرنیشنل نمائش سینٹر، جدہ میں مختلف صنعتوں کے حوالے سے وقتاً فوقتاً نمائش کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل ہیوی مشینری، تعمیراتی سامان اور ہوزری کے حوالے سے بھی نمائش منعقد ہو چکی ہے۔
نمائش کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے جس میں دنیا بھر سے معروف صنعت کار بڑے پیمانے پر شرکت کرتے ہیں۔ 
مذکورہ نمائش میں پاکستان کی 11 کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں ان میں چھ چاول کی صنعت سے متعلق ہیں جبکہ باقی مسالہ جات و دیگر اشیائے خورونوش کی مصنوعات سے تعلق رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں چاول کی طلب سب سے زیادہ ہے۔ یہاں ہوٹلوں میں تیار کی جانے والی چاول کی ڈشز جن میں ’رز بخاری‘ ، ’مندی‘ ،  ’کوزی‘ اور کبسہ سب سے زیادہ فروخت ہوتی ہیں۔
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ  جہاں سال بھر عمرہ زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے میں ہوٹلوں میں سب سے زیادہ چاول سے بنی ہوئی ڈشز فراہم کی جاتی ہیں ۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: