Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’صحرا میں تاریخی دروازے کہاں سے آئے‘

 سیاح ان دروازوں پر حیرت کا اظہار کرچکے ہیں۔ فوٹو العربیہ
 سعودی فنکار معاذ العوفی تاریخی دروازوں کے شیدائی ہیں۔ ان کو جہاں بھی ایسے دروازوں کی سن گن ملتی ہے جن کی کوئی تاریخ ہو یا جن سے لوگوں کے جذبات جڑے ہوئے ہوں وہ انہیں حاصل کرنے کی فکر میں لگ جاتے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق معاذ العوفی نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اطراف واقع ان مکانات کے دروازے خرید کر محفوظ کر رکھے ہیں جو اب مسجد نبوی کا حصہ بن گئے ہیں۔

 سعودی فنکار معاذ العوفی تاریخی دروازوں کے شیدائی ہیں، فوٹو: العربیہ

 اس کی خواہش ہے کہ آنے والی نسلیں مسجد نبوی کے آس پاس موجود مکانات کی بابت جانیں انہیں معلوم ہو سکے کہ اس وقت دروازے کس شکل و صورت کے ہوتے تھے۔
معاذ العوفی نے العربیہ نیٹ سے گفتگو میں بتایا کہ ’نہ جانے کیوں دروازے مجھے اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ میں نے مسجد نبوی شریف کی توسیع میں شامل ہونے والے مکانات کے 15 دروازے خریدے ہیں۔ میں انہیں مغربی صحرا لے گیا اور انہیں وہاں نصب کیا اور پھر ان کے تصاویر کی ایک البم تیار کی۔‘

یہ دروازے مختلف نمائشوں میں پیش کیے جا چکے ہیں۔ فوٹو العربیہ 

معاذ العوفی نے مزید کہا ’میرا مقصد صرف اتنا تھا کہ مد ینے میں آنے والی آئندہ نسلوں کو پتہ چلے کہ ان کے آباﺅ اجداد کے محلے کیسے تھے اور ان کے گھروں سے کس قسم کی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں۔ دروازوں ہی سے گھروں میں داخل ہوا جاتا ہے اور یہی تاریخ کی کلید ہوتے ہیں۔‘
35 برس کے العوفی کا کہتے ہیں ’یہ دروازے مختلف نمائشوں میں پیش کیے۔ نمائش میں آنے والو ں کو ہر دروازے کی تاریخ بھی بتاتا ہوں اور انہیں خریدنے کی وجہ بھی سمجھاتا ہوں۔ یہ دروازے مخصوص رنگ اور نقش و نگار سے آراستہ ہیں۔‘

معاذ العوفی نے مسجد نبوی کی توسیع میں شامل مکانات کے دروازے خریدے ہیں۔ فوٹو العربیہ

 سعودی فنکار کے مطابق سیاح اور فن و ثقافت کے دلدادہ ان دروازوں پر حیرت اور تعجب کا اظہار کرچکے ہیں۔ یہ لوگ میرے اس شوق پر مجھے سراہتے بھی ہیں۔
                        
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: