Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لتا منگیشکر کی طبعیت میں بہتری، ہسپتال سے گھر منتقل

نامور پلے بیک سنگر لتا منگیشکر 28 ستمبر 1929 کو انڈیا کے شہر اندور میں پیدا ہوئیں، فوٹو: اے ایف پی
سروں کی ملکہ لتا منگیشکر جنہیں پیر کی علی الصبح جنوبی ممبئی کے معروف برج کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گيا تھا، اب انہیں گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ لتا کو سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی تھی۔ پہلے ان کی حالت نازک بتائی گئی کیونکہ انھیں انتہائی نگہداشت کے شعبے (آئی سی یو) میں داخل کیا گیا تھا۔
تاہم اب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ’ان کی حالت بہتر ہے۔‘ لتا منگیشکر کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’لتا دیدی کے سینے میں وائرل انفیکشین ہو گیا تھا۔ اس لیے انھیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اب ان کی حالت میں بہتری کے آثار ہیں۔'
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ان کی بھتیجی رچنا شاہ نے لوگوں کی جانب سے تشویش ظاہر کیے جانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ لوگ سوشل میڈیا پر ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں اور لتا ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کر رہی ہیں۔

 لتا منگیشکر کی چھوٹی بہن گلوکارہ آشا بھوسلے نے ہسپتال میں ان کی عیادت کی، فوٹو: اے ایف پی

دی ہندو اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’انھیں نمونیا ہو گیا تھا اور بایاں وینٹریکولر ناکام ہو گیا ہے۔‘
لتا منگیشکر نوے کی دہائی میں قدم رکھ چکی ہیں۔ 23 ستمبر کو انھوں نے اپنا 90 واں یوم پیدائش منایا تھا۔
وہ انڈیا کی سب سے مقبول گلوکارہ ہیں جنھوں نے انڈین فلموں میں ہزاروں یادگار گیت گائے اور انمٹ نقش چھوڑے ہیں۔
انھیں پیر کی علی الصبح دو بجے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دن میں ان کی بہنیں آشا بھوسلے اور اوشا منگیشکر انھیں دیکھنے پہنچیں۔
اس سے قبل خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اوشا منگیشکر نے بتایا تھا کہ ’لتا دیدی ابھی تک ہسپتال میں ہیں اور انڈر اوبزرویشن ہیں۔ ان کی حالت میں بہتری ہے اور انھیں منگل کو ہسپتال سے فارغ کر دیا جائے گا۔‘

لتا منگیشکر کو 2001 میں انڈیا کے سب سے بڑے سول اعزاز ’بھارت رتنا‘ سے نوازا گیا، فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ لتا ایک بھائی اور چار بہنوں میں سب سے بڑی ہیں۔
لتا منگیشکر کو انڈیا کے سب سے بڑے شہری اعزاز بھارت رتنا سے نوازا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کے ساتھ بہت سے دوسرے ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
لتا نے 60 سال سے زائد عرصے تک ہندی سنیما کو اپنی آواز کے جادو سے نوازا۔ انھیں سنگیت کی دنیا میں ایک آئیکون کی حیثیت سے جاتا ہے۔
 دوسری جانب لتا کی بیماری کی خبر سن کر ان کے مداح سوشل میڈیا پر ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کرتے نظر آئے۔
اس وقت لتا منگیشکر انڈیا میں ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔

ایمالی یاسو ویتو نامی صارف نے لتا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ہم اللہ سے آپ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہیں۔‘
سونم چوہدری نے لکھا کہ ’ہمارے ہیرے کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں۔‘
اودے کمار نامی صارف نے لکھا کہ ’ لتا کو سینے کے انفیکشن کی وجہ سے بریچ کینڈی ہسپتال لے جایا گیا۔ اب وہ گھر واپس آ گئی ہیں۔‘

مائنڈ انڈیا نامی صارف نے ٹویٹ کی کہ ’ کیا آپ جانتے ہیں کہ پہلے فلم فیئر ایوارڈز میں ’بیسٹ پلے بیک سنگر‘ کی کٹیگری نہیں تھی، اور لتا کے احتجاج پر 1958 میں ’بیسٹ پلے بیک سنگر‘ کی کٹیگری کو ایوارڈز میں شامل کیا گیا۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں