Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ہلاک شدگان کی شناخت مکمل

مکہ مکرمہ جانے والی بس میں 39 مسافر سوار تھے۔ فوٹو: عاجل نیوز
ریاض حادثے میں ہلاک ہونے والے 9 پاکستانی عمرہ زائرین کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت مکمل کر لی گئی ہے، جبکہ دیگر ہلاک شدگان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
 ہلاک ہونے والوں کو ورثاء کی موجودگی میں مدینہ منورہ کے البقیع قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اب تک پاکستانی ہلاک شدگان کے علاوہ بنگلہ دیشی اور ایک انڈین کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی جا چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ 15 اکتوبر کو ریاض سے مقامی عمرہ ٹور کمپنی کے ذریعے مکہ مکرمہ جانے والی بس مدینہ منورہ  سے 100 کلومیٹر دور الحمنہ کمشنری کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔ اس بس میں 39 افراد سوار تھے۔
حادثے کے فوری بعد بس میں آگ لگ جانے کی وجہ سے 35 مسافر ہلاک اور 4 شدید زخمی ہو گئے تھے۔ آتش زدگی اس قدر ہولناک تھی کہ کسی مسافر کو بس سے نکلنے کا موقع نہ ملا۔

ہلاک ہونے والوں کو مدینہ منورہ کے البقیع قبرستان میں سپرد خاک کردی گئی ہیں۔ فوٹو: عاجل نیوز

ہلاک شدگان کی شناخت کے لیے ڈی این اے کا سہارا لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق متعدد پاکستانی خاندانوں کے افراد نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے  وزارت صحت کے ادارے سے رجوع کیا تھا۔
اس ضمن میں پاکستانی قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر کے افسران وزارت صحت کے ذمہ داروں سے رابطے میں ہیں۔
دریں اثناء سعودی قانون کے مطابق حادثے میں ہلاک افراد کے ورثاء کو دیت دی جاتی ہے تاہم اس کی رقم کا تعین عدالت کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ ٹریفک پولیس کی رپورٹ اور حادثے کی وجوہات کے بعد عدالت رقم کا فیصلہ کرتی ہے۔
عام طور پر حادثہ میں ہلاک ہونے والے کے ورثاء کو دیت کی مد میں تین لاکھ ریال ادا کیے جاتے ہیں تاہم اس کے لیے طریقہ کار انتہائی اہم ہے۔ اس ضمن میں قونصلیٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس عدالت میں داخل ہونے کے بعد پیروی کریں گے تاکہ ورثا کو قانون کے مطابق دیت ادا کروائی جا سکے۔
مذکورہ کیس میں جب کہ بس کا ڈرائیور بھی ہلاک ہو چکا ہے، عدالتی کارروائی کے بعد ہی صورت حال واضح ہو سکے گی کہ فیصلے میں کس کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: