Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی برادری اسرائیل کا احتساب کرے، سعودی عرب کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی سیاسی کمیٹی میں عرب ممالک کی ترجمانی سعودی سفیر نے کی فائل فوٹو سبق
سعودی عرب نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ میں استعمار کے خاتمے کے لیے قائم سیاسی کمیٹی میں عرب ممالک کی ترجمانی کرتے ہوئے سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے کہا ’ اسرائیل انسانیت نواز اصول توڑنے ، بین الاقوامی قانون پامال کرنے اور عالمی روایات کو پیروں تلے روندنے پر قانون سے بالاتر نہیں‘۔

غزہ کی آبادی پر حملوں سے اب تک 32 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ فوٹو رویٹر 

 عبداللہ المعلمی نے مزید کہا کہ اسرائیل نے جارحیت کی ابتدا کی ہے۔ اسرائیلی حکام نے ماورائے عدالت قتل کرکے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی غزہ کی آبادی پر فضائی حملے کئے۔ ان حملوں سے اب تک 32 افراد ہلاک اور 100سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔
المعلمی کے مطابق اسرائیل فلسطینی شہریوں پر حملے کرکے بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ حملے میں بچوں، عورتوں اور بوڑھوں تک کو نہیں بخشا جارہا ہے۔ اسرائیل عالمی برادری کی خاموشی کا ناجائز فائدہ اٹھائے چلا جارہا ہے۔

المعلمی کے مطابق اسرائیل  بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ فوٹو رویٹر 

 سعودی سفیر نے عرب گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک اسرائیل کے جارحانہ حملو ں کو پوری قوت سے مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیل غاصب طاقت کی ذمہ داریاں بھی پوری نہیں کررہا ہے۔ وہ القدس کے عرب تشخص کو مٹانے کے درپے ہے ۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق القدس مقبوضہ فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے اور فلسطینی ریاست کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دارالحکومت ہے۔ 
المعلمی نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل جن جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔ اس کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری ٹھوس موقف اختیار کرے۔ اسرائیل کے احتساب کے طریقہ کار پر غور کرے۔ ذمہ دار عناصر کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ جرائم کے ارتکاب پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔اسرائیل سمیت کوئی بھی ریاست قانون سے بالاتر نہیں۔
 سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کا یہ غیر متزلزل موقف ہے کہ فلسطینی عوام کو اپنے جائز حقوق حاصل کرنے کا پورا حق ہے۔ مسئلہ فلسطین عربوں کی مشترکہ جدوجہد کا نشان تھا، ہے اور رہے گا۔
المعلمی نے مزید کہا کہ تمام بین الاقوامی دستاویزات اور قراردادوں میں یہ بات تسلیم کی گئی ہے کہ بیت المقدس ، عرب اسرائیل کشمکش کے پرامن اور منصفانہ حل کا بنیادی مسئلہ ہے۔
’ عرب ممالک پوری قوت سے اسرائیل کے ان تمام غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں جو اس نے قابض طاقت کی حیثیت سے القدس کی تاریخی اور قانونی پوزیشن کو تبدیل کرنے کے لیے کئے ہیں‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: