Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اکثریت نواز شریف کو بھیجنے کے خلاف تھی مگر رحم آ گیا‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کرپٹ افراد کے احتساب پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’میں نے شروع میں ہی یہ کہہ دیا تھا کہ یہ لوگ ایک ماہ کنٹینر میں گزار لیں تو میں ان کے سارے مطالبات مان لوں گا، دھرنے میں ہماری کابینہ کے کچھ کمزور دل ارکان گھبرا گئے تھے، میں نے بتایا کہ کنٹینر اور دھرنا کیا ہوتا ہے، جب آپ 126 دن گزارتے ہیں تو کوئی نظریہ اور مقصد ہوتا ہے۔‘ 
حویلیاں میں ہزارہ موٹروے کے 62 کلومیٹر طویل شاہ مقصود مانسہرہ سیکشن کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'گذشتہ دنوں کنٹینر پر لگی ہوئی تھی، لیکن میں بتانا چاہوں گا کہ پاکستان میں اگر کوئی بھی دھرنے کا ماہر ہے تو وہ میں ہوں، ہم نے 126 دن کنٹینر میں گزارے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’حالیہ دھرنے کا مقصد انہیں بلیک میل کرنا تھا تاکہ وہ دباؤ ڈال کر اپنے مقدمات ختم کرا لیں۔‘

 

ان کا کہنا تھا کہ 'دھرنے کے نام پر مدرسے کے بچوں کو لایا گیا، ہماری حکومت پہلی حکومت ہے جس نے مدرسوں کے بچوں کی ذمہ داری لی، دھرنے کے شرکا سے جا کر پوچھا جائے تو انہیں معلوم بھی نہیں ہو گا کہ ان کا دھرنے میں آنے کا مقصد کیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'سب سے مشکل گھڑی میرے لیے اس وقت تھی کہ جب بارش میں مدرسے کے بچے باہر بیٹھے تھے اور مولانا فضل الرحمان اپنے گھر کے گرم کمرے میں بیٹھے تھے'۔
مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ایک شخص اسلام کے نام پر سیاست کر رہا ہے، ڈیزل کے پرمٹ پر بکنے والا، کشمیر کمیٹی کی چیئرمین شپ پر بکنے والا حکومت گرانے کی باتیں کر رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دین کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ 'کنٹینر پر نیلسن منڈیلا بننے والا شہباز شریف اور آئن اسٹائن کی روح کو تڑپانے والے بلاول زرداری بھی موجود تھے'۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’ن لیگ کا یہ ہی نہیں پتا کہ وہ ادھر ہے یا ادھر، ن لیگ تو جہاں پیسہ ہے وہاں ہوتی ہے۔‘ انہوں ںے کہا کہ ’جب مذاکرات ہوئے تو اپوزیشن نے کہا کسی کو بھی وزیر اعظم بنا دیں سوائے عمران خان کے۔‘ عمران خان نے کہا کہ ’میں اس ملک کو پیسہ چوری کرنے والے ایک شخص کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔‘
وزیراعظم نے کہا ’شوباز‘ شریف جس کو بالی وڈ میں ہونا چاہیے تھا وہ کہتا ہے کہ نواز شریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار عمران خان ہو گا، ’میں کہتا ہوں شہباز شریف پہلے اپنے مفرور بیٹے اور داماد کی گارنٹی دیں، نواز شریف کا سمدھی، ان کے دو بیٹے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں ان کی کون گارنٹی دے گا؟‘ 
’سب سے بڑی بات خود شہباز شریف کی ضمانت کون دے گا، ان پر بھی کیسز چل رہے ہیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف پہلے اپنے مفرور بیٹے اور داماد کی گارنٹی دیں (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’وفاقی کابینہ کی اکثریت ملک لوٹنے والوں کو باہر جانے کی اجازت دینے کی مخالف تھی لیکن مجھے رحم آ گیا اور ہم نے صرف اتنا کہا کہ آپ سات ارب روپے کی گارنٹی دے دیں، سات ارب روپے کی تو شریف خاندان ٹپ دے سکتا ہے اتنا پیسہ ہے ان کے پاس۔‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’بلاول بھٹو زرداری بھی کنٹینر پر موجود تھا جو خود کو لبرل کہتا ہے، وہ لبرل نہیں بلکہ لبرلی کرپٹ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بلاول کی تھیوری سے تو آئن سٹائن بھی گھبرا گیا ہو گا کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے، اور آئن سٹائن کی روح اس سے بھی زیادہ اس وقت تڑپ اٹھی ہو گی جب بلاول نے کہا کہ جب زیادہ بارش ہوتی ہے زیادہ پانی آتا ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں نے کہا تھا کہ سب کرپٹ افراد اپنے مفادات کی خاطر اکٹھے ہو جائیں گے اور ان لوگوں نے کنٹینر پر چڑھ کر ثابت کیا کہ ان کے اور پاکستان کے مفادات ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔‘
دوسری جانب وزیراعظم کی تقریر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ کی کہ ’ نہ لبرل ہوں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی منافق۔ ایک سال سے سیاست میں ہوں۔ تم 70 سال کے بوڑھے ہو، 20 سال سے سلیکٹڈ سیاست کرتے آرہے ہو۔ اگر عمران کی کوئی پہچان ہے تو وہ یو ٹرن ہے، منافقت ہے، کٹھ پتلی ہے۔‘

حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

دوسری جانب فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ  آصف غفور نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فوج اور حکومت کے درمیان مبینہ اختلافات کی خبروں کو افواہ کہہ کر رد کردیا ہے۔
ان کے مطابق حکومت سے ریاستی امور پر کوئی دو رائے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دونوں رابطے میں ہیں اور ’ایک پیج پر ہیں‘۔ آصف غفور کے مطابق ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے دونوں رابطے میں رہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملاقاتیں ہورہی ہیں اور ہر ملاقات رپورٹ نہیں ہوتی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: