مصری شہری نے دلہن کو باراتیو ں کے سامنے طلاق دے دی۔
ایک مصری شہری نے شادی کی تقریب میں ہی دلہن کو باراتیوں کے سامنے طلاق دے دی۔
البیان اخبار کے مطابق مصری دلہن کا کہنا ہے کہ صرف اس لیے طلاق دی کہ میں نے فوٹو سیشن میں اپنی ساس کے سامنے زبان نکال لی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ پوچھے بغیر طلاق دی اور شوہر تقریب چھوڑ کر باہر چلا گیا جس سے ان کی ماں صدمے سے نڈھال ہو گئی۔
مصری جریدے الوطن نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ چھ ماہ قبل مصری نوجوان نے 28 سالہ خاتون سے منگنی کی تھی تاہم جب بھی اپنی منگیتر سے ملتا جذبات سے عاری انداز میں بات کرتا تھا۔
جریدے کے مطابق دولہے نے نکاح کی تقریب سے قبل شرط رکھی تھی کہ تقریب مختصر ہو۔ صرف دونوں خاندانوں کے افراد شرکت کریں اور تقریب کی منتظم خود ان کی ہونے والی اہلیہ ہو۔
عدالت نے مقدمے کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔
شادی کی تقریب کے دوران دلہن نے فوٹو سیشن کی تصاویر کا انتخاب اپنے خاوند کو دکھایا تاہم ایک تصویر ایسی تھی جس میں دلہن ’پیار میں‘ اپنی ساس کو زبان دکھا رہی تھی۔
دلہن کے مطابق ’شوہر نے یہ تصویر دیکھی تو اس پر وہ طیش میں آیا۔ ایک لمحہ انتظار کیے بغیر دونوں خاندانوں کے افراد کے سامنے اسے طلاق دی اور تقریب سے اٹھ کر چلا گیا۔‘
دلہن نے مزید بتایا ’تین دن تک اس سے رابطہ کرتی رہی مگر کسی بھی رابطے کا جواب نہیں دیا۔ اس پر میں نے اسے ایس ایم ایس کیا کہ اب وہ اس کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔‘
شوہر نے جوابی ایس ایم ایس میں یہ کہہ کر معاملہ مزید بگاڑ دیا کہ ’اصل بات یہ ہے کہ تم طلاق چاہتی ہو اور مہر کی آخری رقم میں دلچسپی رکھتی ہو۔ جاؤ عدالتوں کے چکر لگاﺅ اور جو کر سکتی ہو کر لو۔‘
اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے طلاق تو دے دی لیکن اگر دلہن کو پیپر چاہیے تو وہ عدالت میں خلع کا دعویٰ کرے۔
اس صورت حال کے پیش نظر اب دلہن نے عدالت میں خلع کا مقدمہ دائر کیا ہے اور موقف اختیار کیا کہ ’یہ انسان اس لائق نہیں کہ میں اس کے ساتھ زندگی گزار سکوں۔‘
ابھی تک عدالت نے مقدمے کی سماعت کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں