Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراکشی عدالت نے شوہر کو ایک برس تک بیوی سے دور کر دیا

مراکش میں بیشتر خواتین مردوں کے ظلم کا شکار ہوتی ہیں ۔ فوٹو ۔ ھسبریس نیوز
مراکش کی سول کورٹ نے بیوی سے نامناسب رویہ رکھنے پر شوہر کو ایک برس تک  اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ " کسی بھی صورت میں" اہلیہ کے پاس نہیں جائے گا ۔ 
عدالتی فیصلے میں شوہر کو اس امر کا بھی پابند کیا ہے کہ وہ اپنانفسیاتی علاج بھی کروائے ۔ عربی ویب سائٹ سبق نیوز نے مراکشی اخبار "ھسبریس " کے حوالے سے لکھا ہے کہ مراکشی سول کورٹ میں شوہروں کی جانب سے ناروا سلوک کے متعدد مقدمات دائر ہوئے تھے جن میں سب سے منفرد نوعیت کے اس مقدمے میں عدالت نے شوہر پر مذکورہ پابندی عائد کی ہے ۔

بہت کم خواتین حقوق نسواں کمیشن سے رابطہ کرتی ہیں ۔ فوٹو ۔ ارم نیوز 

اخبار کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے میں شوہر کو اس بات کا بھی پابند بنایا گیا ہے کہ وہ ایک برس تک نہ صرف بیوی سے دور رہے گا اور اپنے غصے پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن کوشش بھی کرے گا ۔
واضح رہے مراکش میں اکثر خواتین اپنے شوہروں سے نالاں ہیں ۔ خواتین کا کہنا ہے کہ انکے شوہر انہیں بلا وجہ زدکوب کرتے ہیں اور خرچ کے لیے اخراجات بھی نہیں دیتے جس کی وجہ سے انہیں بے پناہ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
مراکشی اخبار نے حقوق نسواں کمیشن کے اس حوالے سے اس ضمن میں مزید لکھا ہے کہ معاشرے میں زیادہ تر خواتین اپنے شوہروں کی جانب سے زیادتی کا شکار ہوتی ہیں ۔ اکثر خواتین اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا تذکرہ کسی سے نہیں کرتیں ۔ بہت کم ایسی خواتین ہیں جو اپنے پر ہونے والے مظالم سے تنگ آکر عدالت یا حقوق نسواں کمیشن سے رابطہ کرتی ہیں ۔ 
دوسری جانب مراکشی مردوں کی جانب سے بھی اس خبر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں بلا وجہ ظالم شمار کیا جاتا ہے حالانکہ پہل ہمیشہ خواتین کی جانب سے ہوتی ہے ۔ 
ایک شخص کا کہنا تھا کہ اگر خاتون اپنے شوہر کو بلا وجہ طیش نہ دلائے تو نوبت جھگڑے تک نہیں پہنچتی ، اکثر و بیشتر پہل خواتین کی جانب سے ہی ہوتی ہے اور وہ اپنی حد سے تجاوز کر جاتی ہیں ۔ 
ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں مرد پر بے پناہ دبائو ہے ۔ مراکش  کے ہی نہیں بلکہ عالمی حالات بہت خراب ہیں اس صورت میں ایک ہی کمانے والا ہواور گھر آتے ہی مسائل کا انبار لگا ہو جس پر اہلیہ کی جانب سے طنز بھری باتیں سننے کو ملیں تو مرد کہاں جائے۔ 

مردوں کو بلا وجہ ظالم مشہور کر دیا گیا ہے ۔فوٹو ۔ ارم نیوز  

واضح رہے مراکش میں مشترکہ خاندان کا رواج بہت کم ہے ۔ شادی کے بعد جوڑا اپنا گھر علیحدہ بنا تا ہے جس کی وجہ سے بڑوں کی مداخلت ختم ہوجاتی ہے اور تنازعات بڑھ جاتے ہیں ۔ 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: