Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریال، درہم نہ دینار:’2025 تک خلیجی ممالک کی کرنسی ایک ہوگی‘

جی سی سی ممالک کے درمیان کسٹم یونین کو انتہائی ضروری قرار دیا ہے۔ فوٹو: ایس پی اے
 خلیجی سربراہ کانفرنس نے 2025 تک مشترکہ کرنسی جاری کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ریاض میں منگل کو سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والی40 ویں خلیجی سربراہ کانفرنس نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔
 خلیجی قائدین نے اسٹراٹیجک شراکت کے طریقہ کار کو موثر بنانے، خلیجی ممالک کے درمیان تعاون اور خلیج عرب میں جہاز رانی کو ہر طرح کے خطرات سے محفوظ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق خلیجی سربراہ کانفرنس نے مشترکہ اعلا میے میں جی سی سی ممالک کے درمیان کسٹم یونین اورمکمل اقتصادی تعاون کو انتہائی ضروری قرار دیا ہے۔

خلیجی قائدین نے بحرین میں جہاز رانی کے تحفظ کے لیے عالمی مرکز کے افتتاح کا بھی خیر مقدم کیا۔فوٹو: ایس پی اے

اعلا میے میں کہا گیا کہ درپیش چیلنجوں کا تقاضا ہے کہ برادر اور دوست ممالک کے ساتھ شراکت اور تعاون مضبوط بنیادوں پر قائم کیا جائے۔ خلیجی ممالک کے امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام تدابیر کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
 خلیجی قائدین نے اس امر پر زور دیا گیا کہ پانی اور زراعت جیسے مشترکہ چیلنجوں سے مل جل کر نمٹنا ہوگا۔ فوجی تعاون کے استحکام اور علاقائی امن کے تحفظ کو ناگزیر قرار دیا گیا۔
 اعلامیے میں کہا گیا کہ خلیجی قائدین آپس میں یگانگت پیدا کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کی پالیسی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
’ خلیجی ممالک کے درمیان مکمل عسکری سلامتی کے اقدامات ضروری ہیں۔ رکن ممالک کی بری سرحدوں ، سمندری سرحدوں اور اقتصادی علاقوں کے امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنا ہونگے۔ یہ کام مشترکہ دفاعی معاہدے کے تحت عمل میں لایا جائے گا‘۔
خلیجی قائدین نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تمام خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سال سعودی عرب پر ہونے والے حملوں کے خلاف جی سی سی ممالک کا اتحاد دفاعی پالیسی پر عمل درآمد کی مثال ہے۔

کویتی شہری نایف الحجرف کو جی سی سی کا سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ فوٹو: ایس پی اے

خلیجی قائدین نے واضح کیا کہ جی سی سی کے کسی ایک ملک پر حملہ تمام رکن ممالک پر حملہ شمار ہوگا ۔کسی ایک کو پیش آنے والا خطرہ سب کے لیے خطرہ مانا جایے گا۔ خلیجی ممالک، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے منشور کے پابند تھے، ہیں اور رہیں گے۔ اپنا دفاع اجتماعی شکل میں ماضی کی طرح مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے۔
 کانفرنس کے اختتام پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور جی سی سی کے سیکریٹری جنرل عبداللطیف الزیانی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا ہے۔
 پریس کانفرنس میںسعودی وزیر خارجہ نے کہا ’ خلیجی قائدین ، جی سی سی ممالک کے درمیان پختہ ہم آہنگی کے سلسلے میں پرعزم ہیں۔ خلیجی ممالک کا اتحاد غیر متزلزل ہے۔
’ ایران کا خطرہ خلیج کے تمام ممالک کے لیے ہے۔ ایرانی نظام کو امن کے دعوﺅں سے قبل اپنا کردار تبدیل کرنا ہوگا۔ ایران خطے میں امن و امان کے نظام کا حصہ نہیں بن سکتا۔ یہ مشکل ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بائیکاٹ کرنے والے چاروں ممالک کویتی مساعی کا ساتھ دے رہے ہیں۔
 جی سی سی سیکریٹری جنرل الزیانی نے کہا کہ خلیجی ممالک کے قائدین کی ملاقات برادرانہ ، بامقصد اور مفید تھی۔
’ خلیجی قائدین نے خلیجی ممالک کے درمیان اتحاد پر زور دیا ہے۔ انہوں نے جی سی سی کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں امیر کویت کے مشن کو سراہا ہے‘۔
 دریں اثنائخلیجی قائدین نے کویتی شہری نایف الحجرف کو جی سی سی کا سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ الحجرف یکم اپریل 2020ءسے جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ہوں گے۔
 آئندہ خلیجی سربراہ کانفرنس بحرین میں ہوگی۔خلیجی قائدین نے بحرین میں جہاز رانی کے تحفظ کے لیے عالمی مرکز کے افتتاح کا بھی خیر مقدم کیا۔
خلیجی سربراہ کانفرنس میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، بحرین کے شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ،
امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح، عمان کے نائب وزیراعظم فہد بن محمد آل سعید اور قطر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ آل ثانی شریک ہوئے۔

شیئر: