Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوگل کا ڈوڈل اقبال بانو کے نام

دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ سرچ انجن کی جانب سے پاکستان کی لیجنڈ گلوکارہ اقبال بانو کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے، آج ان کی اکیاسویں سالگرہ پر گوگل کا ڈوڈل ان کی تصویر بمع کچھ موسیقی کے آلات کے مزین ہے۔
اس سے قبل گوگل کی جانب سے مہدی حسن، نصرت فتح علی خان اور وحید مراد سمیت دیگر پاکستانی فنکاروں کے نام بھی ڈوڈل کیا جا چکا ہے۔
اقبال بانو پاکستان کی موسیقی کا ایک بہت بڑا نام ہے، وہ 1935 میں دہلی میں پیدا ہوئیں۔
انہوں نے دہلی میں ہی کلاسیکی موسیقی کی تربیت حاصل کی اور آل انڈیا ریڈیو سروس سے ہی گائیکی کے کیریئر کا آغاز کیا۔

قیام پاکستان کے بعد وہ خاندان سمیت پاکستان منتقل ہو گئیں، 50 کی دہائی میں پاکستانی فلم انڈسٹری کے آغاز سے ہی انہوں نے فلموں کے لیے پلے بیک سنگنگ بھی شروع کی۔
قاتل، گمنام،  عشق لیلیٰ اور ناگن سمیت دیگر فلموں کے لیے گیت اور غزلیں گائیں۔
گوگل کے لیے اقبال بانو کا خاکہ پاکستانی خاتون سمیہ عارف نے بنایا ہے۔ 
سمیعہ عارف نے بے انتہا خوشی کا اظہار اپنی ٹویٹ میں کرتے ہوئے کہا کہ ان کو فخر ہے کہ انہوں نے گوگل کے ساتھ ملک کر اس پراجکٹ پر کام کیا۔
پاکستان سمیت انڈیا اور دیگر ممالک میں بھی گوگل کو سراہا جا رہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے تبصرے ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے کچھ ٹویٹس بھی سامنے آئی ہیں۔
ارسلان حیات نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کی گائی داغ دل کے الفاظ مجھے کسی دوسری دنیا میں لے جاتے ہیں۔
 
تو لاکھ چلی رہے گوری تھم تھم کے، پائل میں گیت ہیں چھم چھم کے‘ اس دور کا یہ مقبول گانا آج بھی سدا بہار ہے۔
فلمی گیتوں سے زیادہ رجحان ان کا کلاسیکی موسیقی کی جانب رہا، فیض احمد فیض کو انہوں نے ایسا گایا کہ آج بھی بڑے شوق سے انہیں سنا جاتا ہے۔
خالد حسین کوری نے اقبال بانو کی گائی غزل ‘لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے‘ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اقبال بانو نے یہ نظم آمر ضیا کے سامنے مزاحمت کے طور پر پیش کی تھی۔‘
 
سلمیٰ عارف نے اقبال بانو کی تعریف میں لکھا کہ ان کو 1974 میں پرائید آف پرفامنس ایوارڈ دیا گیا تھا۔ اقبال بانو نے اردو غزل، کلاسیکی ٹھمری کے علاوہ 1950 کی دہائی میں کئی فلموں کے لیے بھی گایا۔
 
انہی کی گائی نظم لازم ہے ہم بھی دیکھیں گے آج پورے بھارت میں مظاہروں کے دوران گونج رہی ہے۔ اقبال بانو کو صدارتی انعام برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔
اقبال بانو 21 اپریل 2009 کو انتقال کر گئی تھیں۔

شیئر: