Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنگ بندی کی خبریں محض افواہیں‘

سہیل شاہین کا کہنا تھا طالبان قیادت کی مشاورت کے بعد جنگ بندی کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں جنگ بندی نہیں کی ہے اور اس حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبریں محض ’افواہیں‘ ہیں۔
دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے طالبان ترجمان سہیل شاہین نے پژواک افغان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو ایسی خبریں شائع کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان قیادت کی مشاورت کے بعد جنگ بندی کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ 
واضح رہے کہ گذشتہ روز خبر رساں ادارے اے پی کی ایک رپورٹ نے طالبان ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ طالبان نے عارضی طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
سہیل شاہین نے جمعے کو اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی سیز فائر پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اپنا وفد اپنی قیادت سے مشاورت کے لیے افغانستان بھیجا ہے وہ جلد واپس آئے گا اور جیسے ہی واپس آئے تو ہم اسی وقت میڈیا کو معلومات دیں گے۔‘
’کچھ میڈیا کے ادارے جنگ بندی کے حوالے سے رپورٹس دے رہے ہیں، اس میں کوئی حقیقت نہیں۔ جب بھی اس قسم کی کوئی بات ہوئی تو ہم اپنے عوام اور میڈیا سے شیئر کریں گے۔ میڈیا کو غیر تصدیق شدہ خبریں نہیں پھیلانی چاہیں۔‘
اس سے قبل گذشتہ ماہ اردو نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے طالبان ترجمان نے کہا تھا کہ ’امن معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے جس پر صرف دستخط ہونا باقی ہیں۔ ہمارے ساتھ اگر مذاکرات کے لیے رابطہ کیا جائے گا تو ہم مثبت جواب دیں گے۔‘

طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اور ہمارا براہ راست رابطہ ہے۔‘ فوٹو: اے ایف پی

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکہ اور ہمارا براہ راست رابطہ ہے، ہم ایک سال تک مذاکرات کرتے رہے۔ امن معاہدہ بھی مکمل ہو چکا ہے۔ امن مذاکرات کے حوالے سے پاکستان یا دوسرے ممالک اگر کوششیں کر رہے ہیں تو ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، امریکہ کے ساتھ اگر امن معاہدہ ہوتا ہے تو اس کے 10 دن بعد بین الافغان مذاکرات شروع ہوں گے جس میں کابل کی حکومت سے بھی مذاکرات ہوں گے۔

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ’اگر امریکہ چاہتا ہے کہ مذاکرات پھر سے شروع کرے تو یہ اس پر منحصر ہے۔‘ فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ گزشتہ روز بین الاقوامی میڈیا پر طالبان ذرائع کے حوالے سے خبریں نشر ہونا شروع ہو گئی تھیں کہ ’طالبان قیادت افغانستان میں عارضی جنگ بندی پر راضی ہو گئی ہے جس سے امن معاہدے پر دستخط کا راستہ کھلے گا۔‘
واضح رہے کہ امریکہ نے امن معاہدے پر دستخط سے پہلے طالبان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی کا اعلان کریں، جبکہ طالبان کا مطالبہ رہا ہے کہ سیز فائر سے پہلے امریکہ افغانستان سے اپنی فوجیں نکالے۔

شیئر: