Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینک میں آمدنی کا ذریعہ نہ بتانے پر سزا

کھاتیداروں کو بتانا ہوگا کہ جمع کرائی جانے والی رقم کہاں سے او رکیسے حاصل ہوئی (فوٹو: سبق)
 بینکوں میں رقم جمع کراتے وقت کھاتیداروں کو یہ بتانا ہوگا کہ رقم کہاں سے حاصل ہوئی ہے۔ غلط معلومات فراہم کرنے پر گرفت ہوگی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹ کرتے ہوئے توجہ دلائی ہے کہ ’بینک قوانین و ضوابط کے مطابق کھاتیداروں کے لیے یہ بتانا لازمی ہے کہ اکائونٹ میں جمع کرائی جانے والی رقم کہاں سے او رکیسے حاصل ہوئی ہے؟‘۔
  • باخبر رہیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہونے پر 70 لاکھ ریال جرمانہ یا 15 برس قید ہوگی (فوٹو: الشرق الاوسط)

پراسیکیوشن نے انتباہ دیا ہے کہ ’اگر کھاتیدار نے آمدنی کے ذرائع کی نشاندہی میں غلط بیانی سے کام لیا تو اس پر اس کا مواخذہ ہوگا‘۔
پبلک پراسیکیوشن  نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’منی لانڈرنگ کا جرم ثابت ہوجانے پر 70 لاکھ ریال تک جرمانہ یا پندرہ برس تک قید یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔ منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والی رقم بھی ضبط کرلی جائے گی۔‘
 

شیئر: