Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانچ ارب ریال کی منی لانڈرنگ، ملزمان کو سزا

مجموعی طور پر26 برس قید، 60 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔فوٹو: روئٹرز
 سعودی عرب میں منی لانڈرنگ کیس میں تین غیر ملکیوں او رایک سعودی کو الزامات ثابت ہوجانے پر مجموعی طور پر 26 برس قید، 60لاکھ  ریال جرمانے ، متعلقہ ادارے کے اکاﺅنٹ میں موجود 20لاکھ ریال کی ضبطی کی سزا سنائی گئی ہے۔
 قید کی مدت گزارنے کے بعد تارکین کی مملکت سے بے دخلی اور سعودی شہری کو قید کی مدت کے برابر بیرون مملکت سفر سے روکنے کی سزا بھی سنادی گئی۔
پبلک پراسیکیوشن کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الدسیمانی کے مطابق سعودیو ں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے جرم کے ملزمان سے پوچھ گچھ نے ثابت ہو گیا کہ تین غیر ملکیوں او رایک سعودی پر مشتمل گروہ منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث ہے۔ یہ گروہ 5ارب ریال باہر بھجوا چکا ہے۔

قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد غیر ملکیوں کو مملکت سے بے دخل کیا جائے گا فوٹو: الشرق الاوسط

اخبار 24 نے الدسیمانی کے حوالے سے بتایا ’ تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ تین غیر ملکی ایک سعودی کے نام سے ایک تجارتی ادارہ قائم کیے ہوئے تھے۔ یہ تینوں منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔ مملکت سے باہر رقمیں بھیجتے تھے اور اس رقم سے کوئی سامان درآمد نہیں کررہے تھے۔ یہ ثابت ہوگیاکہ سارا کاروبار منی لانڈرنگ کا تھا‘۔
 ترجمان نے بتایا ’ غیر ملکیوں نے پبلک پراسیکیوشن افسران کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے جعلی واﺅچرز پیش کیے تھے۔ وہ غیر قانونی طریقے سے بینکاری بھی کررہے تھے۔ لوگوں کی رقمیں بیرون ملک بھیجنے کا کام بینکوں کا ہے نہ کہ کسی تجارتی ادارے یا کمپنی کا ‘۔
 ڈاکٹر ماجد الدسیمانی نے مزید کہا کہ تینوں غیر ملکیوں کو ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے الزام ثابت ہوجانے پر انہیں قید ، جرمانے او ربلیک لسٹ کرنے کی سزا سنادی۔
ترجمان کا کہنا تھا’ اس قسم کے جرائم قومی معیشت کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ سعودی شہری اس حوالے سے مجرم ثابت ہوا کہ اس نے اپنا نام، اپنا ادارہ اور اپنا ریکارڈ منی لانڈرنگ گروہ کے حوالے کردیا تھا‘۔

شیئر: