Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دولت کے لیے بیٹے نے ماں کو دہشت گرد قرار دے دیا‘

ملزم نے دعوی ٰ کیاکہ اسکی والدہ دہشتگرد تنظیم کو فنڈنگ کرتی ہیں۔ فوٹو ۔ سیدتی میگزین
دولت کی طلب نے بیٹے کو ماں کا دشمن بنا کر اسے دہشتگرد وں کا ساتھی قرار دے دیا ۔ والدہ کو بینک بیلنس سے محروم کرنے اور خاندانی دولت   حاصل کرنے کے لیے جھوٹا مقدمہ دائر کر نے کے لیے اہلکار کو 40 لاکھ ریال رشوت کے طور پر دینے والے سے مقامی تاجر سے تحقیقات جاری ہیں ۔ 
پراسیکیوشن جنرل نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ  والدہ پر دہشتگرد تنظیم سے تعلق رکھنے کا جھوٹا الزام لگانے والے سعودی تاجر اور اسکے شریک جرم کو کڑی سزا دی جائے ۔
مقامی روزنامے عکاظ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ جدہ میں ایک تاجر نے اپنی والدہ پر جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کے لیے ایک ادارے کے سابق اہلکار کو اپنے ساتھ ملایا اور اسے 40 لاکھ ریال رشوت کے طور پر بھی پیش کیے ۔
ملزم نے ادارے کو درخواست دی تھی کہ اس کی والدہ کا بیرون مملکت دہشتگرد تنظم کے عناصر سے رابطہ ہے اور وہ انہیں مسلسل رقم ارسال کر تی رہتی ہیں ۔ 

پراسیکیوشن جنرل نے عدالت سے ملزم کے خلاف سخت سزا کی سفارش کی ہے ۔ فوٹو ۔ عکاظ اخبار

ذرائع نے مقامی اخبار کو بتایا کہ پراسیکیوشن جنرل کے ادارے میں دوران تحقیقات معلوم ہوا کہ ملزم کی والدہ نے خانگی مشترکہ کاروبار میں سے اپنے حصے کا 22 ملین ریال کا چیک کیشن کرنے کے لیے بیٹے کو کہا جس پر اس نے انکار کر دیا اور والدہ کے خلاف جھوٹا کیس دائر کر تے ہوئے ایک ادارے کے سابق اہلکار کواپنے ساتھ شامل کر لیا ۔ 
 دوران تحقیقات ملزم نے اس امر کا اعتراف کیا کہ اس نے اپنی والدہ کے خلاف متعلقہ ادار کو درخواست  دی تھی  تاہم  اہلکار کو رشوت دینے  کے الزام سے انکار کر دیا ۔
ذرائع نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملزم نے متعلقہ ادارے کو درخواست دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسکی والدہ بیرون مملکت دہشتگرد تنظیم سے ہمدردی رکھتی ہیں اور تنظیم کو مالی معاونت دیتی رہتی ہیں ۔ملزم نے متعلقہ ادارے کے اہلکارکو یہ بھی باور کرایا تھا کہ اسکی والدہ کے بیرون مملکت متعدد افراد سے رابطے ہیں جنہیں وہ لاکھوں ریال دے چکی ہیں ۔ 
ملزم کی درخواست پر متعلقہ ادارے کے اہلکار جو کہ ملزم کا شریک جرم بھی ہے نے اپنی رپورٹ میں تحقیقاتی ادارے کو لکھا کہ " مذکورہ خاتون مملکت کے امن و امان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں اس لیے انہیں فوری گرفتار کیا جائے " ۔
اخبارکے ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ادارے نے خاتون کے بارے میں رپورٹ ملنے پر  تحقیقات کی تو کسی قسم کا ٹھوس ثبوت نہ مل سکا بلکہ دعوی جھوٹا ثابت ہو گیا ۔
پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے والدہ کے خلاف  جھوٹا مقدمہ دائر کرنے کے اور سرکاری ادارے کے اہلکار کو رشوت دینے کے الزام میں تاجر کوحراست میں لیکر  تحقیقات شروع کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پبلک  پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم کے خلاف 5 مقدمات قائم کیے گئے ہیں جن میں سرکاری ادارے کے اہلکار کو رشوت دینا سرفہرست ہے ، والدہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ دائر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں قیدکرانا ، والدہ پر دہشتگردی کی معاونت کا الزام عائد کرنا ، سرکاری ادارے کے اہلکار کو اپنا شریک جرم بنانا کے علاوہ والدہ کو ذہنی اذیت دینے اور انکی نافرمانی کرنے کے الزامات شامل ہیں ۔
پراسیکیوشن کے ادارے کی جانب سے ملزم کا چالان عدالت میں بھیج دیا گیا ہے جس میں عدالت سے سفارش کی گئی ہے کہ ملزم پر قانون کی شق 10/4 کے تحت مقدمہ دائر کیا جائے جو سرکاری ادارے کے اہلکار کو رشوت دینے کے حوالے سے ہے ۔
 عدالت سے مزید سفار ش کی گئی ہے کہ ملزم کو قید اور جرمانے کی سزا کے ساتھ ساتھ اس کی تمام سول سروسز کو سیز کر تے ہوئے کڑی سزا دی جائے ۔
دوسری جانب ملزم کے شریک جرم سرکاری ادارے کے سابق اہلکار نے رشوت لینے کے الزام سے انکار کر تے ہوئے بیان دیاہے کہ ملزم نے اسے درخواست دی تھی جس پر اس نے اپنی سفارشات لکھ کر متعلقہ ادارے کو ارسال کیے تھے ۔ ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے اپنا قومی فریضہ انجام دیا ہے کیونکہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزمہ مملکت کے امن عامہ کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہے ۔ 
تحقیقاتی ادارے کی جانب سے ملزم کے شریک جرم سابق سرکاری اہلکار پر بھی فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزم نے اپنی حدود سے تجاوز کیا اور ایک بے گناہ خاتون کے خلاف ملزم کا ساتھ دیا ۔ 
 

شیئر: