Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکھر: عمارت زمیں بوس،5افراد ہلاک

پولیس اندازہ لگا رہی ہے کہ عمارت میں کتنے لوگ رہائش پذیر تھے۔ فوٹو: اردو نیوز
سکھر میں ایک رہائشی عمارت کے گرنے سے 5افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے اور ملبے تلے مزید10افراد دبے ہوئے ہیں۔ انہیں نکالنے کے لیے فوجی جوان موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
قبل ازیں اطلاعات ملی تھیں کہ سکھر کے علاقے حسینی روڈ پر واقع چار منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی ہے جس میں ایک خاتون اور بچہ ہلاک ہوگیا ہے، جبکہ بیشتر مکین ابھی بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کے لیے امدادی آپریشن جاری ہے۔حکام کے مطابق ابھی تک 9 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق عمارت کی نچلی منزل پر دکانیں تھیں جب کہ بالائی تین منزلیں رہائش کے لیے استعمال ہوتی تھیں جس میں تین سے چار خاندان آباد تھے۔ پولیس اہلکار اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ عمارت میں کتنے لوگ رہائش پذیر تھے اور حادثے کے وقت کتنے لوگ وہاں موجود تھے۔
میئر سکھر ارسلان شیخ کے مطابق ریسکیو اہلکار نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کاروائیوں کا آغاز کردیا ہے جب کہ ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینری بھی پہنچا دی گئی ہے تاکہ جلد از جلد ملبہ ہٹا کر لوگوں کو زندہ نکالا جاسکے۔ ’ہماری حتیٰ الامکان کوشش ہے کہ کم سے کم جانی نقصان ہو۔‘
پولیس کی بھاری نفری بھی حادثے کی جگہ پر موجود ہے اور امدادی کارروائیوں میں ریسکیو اہلکاروں کی مدد کر رہی ہے۔ ابھی اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ مذکورہ عمارت کتنی پرانی تھی اور اس کے گرنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔
عمارت گرنے کا حادثہ مغرب کے وقت پیش آیا اور اس وقت جائے حادثہ پر اندھیرا ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔ عمارت کے گرنے سے بجلی کی تاروں کو نقصان پہنچا اور جائے حادثہ پر بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے یو پی ایس اور جنریٹر کی مدد سے روشنی کی فراہمی کا انتظام کیا تا کہ امدادی کارروائیاں جاری رکھی جا سکیں۔

دو روز قبل کراچی کے علاقے رنچھوڑ لائن میں چھ منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی تھی۔ فوٹو: اردو نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عمارت کے زمیں بوس ہونے کے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سکھر کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور ملبے تلے دبے لوگوں کو جلد از جلد نکالنے کی ہدایت کی۔ واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کوشش کی جائے کہ کم سے کم جانی نقصان ہو۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے رنچھوڑ لائن میں چھ منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس کی وجہ ناقص تعمیر بتائی گئی ہے۔ رہائش پذیر افراد نے بروقت عمارت کو خالی کردیا تھا لہٰذا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

شیئر: