Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جکارتا سیلاب میں 53 افراد ہلاک

جکارتا میں تیز بارشوں کا سلسلہ فروری کے وسط تک جاری رہ سکتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں سیلاب کے باعث 53 افراد ہلاک جبکہ ایک لاکھ 75 ہزار شہری بے گھر ہوئے ہیں۔
نئے سال کی شب کو شروع ہونے والے بارشوں کے سلسلے کے باعث جکارتا اور اس کے ارد گرد کے قصبے سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بے گھر افراد خیموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں جہاں خوراک اور صاف پانی کی بھی قلت ہے۔ پناہ گزین سیلاب کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق 11 ہزار اہلکار اور فوجی ادویات بانٹنے میں مصروف ہیں تاکہ ہیپاٹائٹس، ڈینگی اور دیگر ایسی بیماریوں سے بچا جا سکے۔
ویسے تو نومبر سے ہی جکارتا میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہے لیکن رواں ہفتے میں آنے والا سیلاب 2013  کے سیلاب سے بھی زیادہ شدید تھا، جس میں درجنوں ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سے قبل 2007 میں بھی جکارتا میں سیلاب کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 ہیپاٹائٹس، ڈینگی اور دیگر ایسی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ادویات بانٹی جاتی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

سیلاب کے باعث کچھ علاقوں میں ٹرین کی آمدورفت بھی بند ہے جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید موسم کا خطرہ ہے اور تیز بارشوں کا سلسلہ فروری کے وسط تک جاری رہ سکتا ہے جبکہ 11 سے 15 جنوری کے درمیان اس میں شدت آ جائے گی۔
سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہ کن صورتحال کا ذمہ دار جکارتا کا انفراسٹرکچر بھی ہے۔ نکاسی آب کے غیر مؤثر نظام اور شہر کی غیر ضروری تعمیر کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
جکارتا اور اس کے گردو نواح میں تیس ملین سے زائد لوگ آباد ہیں۔
انڈونیشیا کے صدر نے دارالحکومت کو بورنیو جزیرے پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ جکارتا میں ٹریفک اور اور آبادی کے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔

شیئر: