Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت نے شہری کو 5 لاکھ ریال نان نفقہ ادا کرنے حکم دے دیا

عدالت نے شہری کو 5 لاکھ ریال 5 دن کے اندر ادا کرنے کا حکم دیا ہے (فوٹو: سبق)
سعودی عدالت نے ایک شہری کو اپنی مطلقہ اور اس کے 9 بچوں کو 5 لاکھ ریال نان نفقہ دینے کا پابند بنایا ہے۔ شہری نے بیوی کو طلاق دینے کے بعد اسے اور اس کے بچوں کو خرچہ دینے سے انکار کردیا تھا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق جج نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد مطلقہ اور اس کے بچوں کے لیے سابقہ عرصے کے علاوہ آئندہ ایک سال تک کے اخراجات کا تخمینہ لگانے کے علاوہ مطلقہ اور اس کے بچوں کے لیے گاڑی، ہر فرد کے لیے ماہانہ ایک ہزار ریال خرچہ اور گھر کے کرایے کی مد میں 30 ہزار ریال سالانہ ادا کرنے کا بھی حکم سنایا ہے۔
عدالت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مطلقہ خاتون نے عدالت میں اپنے سابق شوہر کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ اس کے سابقہ شوہر نے بلا وجہ اسے طلاق دیدی تھی اور اسے اور اس کے 9 بچوں کو گھر سے نکال دیا تھا۔

 سابق شوہر نے بلا وجہ طلاق دیدی اورمطلقہ کو 9 بچوں سمیت گھر سے نکال دیا ( فوٹو: سبق)

مطلقہ کا کہنا تھا کہ ’ان کے سابق شوہر نے نان نفقہ دیئے بغیر انہیں بلا یار ومددگار چھوڑ دیا جس کے وجہ سے وہ مجبورا چھوٹے موٹے کام کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتی رہی‘۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ’عدالت نے شہری کو حاضر کروایا اور صفائی بیان کرنے کا موقع دیا۔ شہری نے الزامات سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو خرچہ دیتا رہا ہے تاہم اس حوالے سے وہ کوئی دلیل پیش نہ کرسکتا۔
عدالت نے تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد شہری کو قصور ٹھہرایا اور سابقہ عرصے کے علاوہ آئندہ ایک سال کے اخراجات کا تخمینہ لگا کر شہری کو مجموعی طور پر 5 لاکھ ریال 5 دن کے اندر ادا کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
 

شیئر: