Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اب بچوں کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے‘

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان نے کہا کہ اکبر ایوب نے ایک اچھے تعلیمی ادارے سے میٹرک کیا ہے۔ فوٹو: فیس بک
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی حکومت نے کابینہ میں چند تبدیلیاں کی ہیں، صوبائی کابینہ میں کچھ نئے وزرا کو شامل کیا گیا ہے اور کچھ وزیروں کے قلمدان تبدیل کیے گئے۔
ان وزیروں میں ایک ایسے وزیر بھی شامل ہیں جن کی تعلیمی قابلیت صرف میٹرک پاس ہے اورانہیں صوبائی وزیر تعلیم کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور سے رکن صوبائی اسمبلی اکبر ایوب کو خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ اکبر ایوب کے پاس اس سے قبل صوبائی وزیر برائے مواصلات اور تعمیرات کا قلمدان موجود تھا۔

 

خیبر پختونخوا اسمبلی کی ویب سائیٹ اوراکبر ایوب کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئے تفصیلات کے مطابق ان کی تعلیمی قابلیت صرف دس جماعتیں پاس کرنا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے میٹرک پاس رکن اسمبلی کو وزارت تعلیم کا قلمدان دینے پر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ  پر کافی تنقید کی جارہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹرکے صارف عدیل راجہ نے حکومتی جماعت تحریک انصاف کو ٹیگ کرتے ہوئے  لکھا ’خیبر پختونخوا میں پہلے ایف اے پاس عاطف خان کو صوبائی وزیر بنایا گیا اوراب میٹرک پاس صوبائی وزیر بنا دیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف تاریخ قائم کرتے ہوئے۔‘
اویس احمد نامی صارف نے لکھا کہ ’تمام پاکستانیوں کو خصوصی طور پر خیبر پختونخوا کے لوگوں کو میٹرک پاس وزیر پر مبارکباد، امید ہے کہ وہ اب شعبہ تعلیم میں بڑی اصلاحات متعارف کروائیں گے۔ اب ہمارے بچوں کا مستقبل محفوظ ہے۔ گھبرانا نہیں ہے۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ مراد سعید کی تیز ترین ماسٹرز کی ڈگری سے اکبر ایوب کا میٹرک زیادہ بہتر ہے۔
ناصر جمال نامی صارف نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’اتنی قابلیت تو ہے بیچارہ ایوب خان کا پوتا اور عمر ایوب کا کزن ہے، اور کونسا میرٹ چاہیے؟‘
خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے مقامی ٹی وی چینل پر اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اکبر ایوب نے ایک اچھے تعلیمی ادارے سے میٹرک کیا ہے اور ان کا انتظامی امور میں وسیع تجربہ ہے۔ اسی تجربے کو دیکھتے ہوئے اکبر ایوب کو یہ قلمدان سونپا گیا ہے۔ 

شیئر: