Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائن کی کارکن کویت بھیجنے پر پابندی

کویتی ملزم خاتون حوالات میں ہے اور کویتی حکام اس سے پوچھ گچھ جاری ہے ( فوٹو: القبس)
فلپائن نے اپنے کارکن کویت بھیجنے پر مکمل پابندی لگادی ہے۔ مقتول ملازمہ کو انصاف نہ ملنے پر عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق فلپائن کے روزگار آفس سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی جس نے فلپائن کی متعلقہ ملازمہ کو کویت بھیجا تھا۔ اس سے ملازمہ کی سلامتی کے لیے مطلوب تدابیر نہ کرنے پر تحقیقات کی جارہی ہے۔
فلپائن کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ کویت میں ملازمہ کے قتل کے بعد آئندہ کوئی فلپائنی کارکن کویت نہیں بھیجا جائے گا۔ 

مقتولہ کے جسم پر تشدد کے آثار پائے گئے ہیں ( فوٹو: سبق)

فلپائن کے وزیر محنت نے سی این این سے گفتگو میں کہا ہے کہ ابتدا میں فلپائنی عملہ کویت بھیجنے پر جزوی پابندی کا ایمرجنسی آرڈر جاری ہوگا اور آگے چل کر مکمل پابندی  لگادی جائے گی۔ 
وزیر محنت نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم مستقبل قریب میں کوئی ملازم فلپائن سے کویت نہیں بھیجیں گے۔ ماہر کارکن بھیجنے پر اکتفا کریں گے۔ کویت سے واپس آنے والے کارکنان کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
فلپائن کے وزیر محنت نے پریس کانفرنس کے دوران واضح کیاکہ کویت عملہ بھیجنے کے سلسلے میں پابندی صرف ملازمائوں پر ہے۔

کویت میں ملازمہ کے قتل کے بعد آئندہ کوئی فلپائنی کارکن کویت نہیں بھیجا جائے گا (فوٹو: القبس)

وزیر محنت نے خبردار کیا کہ اگر مقتول ملازمہ کو انصاف نہ ملا تو ایسی صورت میں مکمل پابندی لاگو کردی جائے گی۔ خیال کیا جارہاہے کہ فلپائن کی گھریلو ملازمہ ایک کویتی خاتون کے ہاتھوں ہلاک ہوئی ہے۔ کویتی ملزم خاتون اس وقت حوالات میں ہے اور کویتی حکام اس سے پوچھ گچھ کررہے ہیں۔
فلپائن کے وزیر محنت کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ مقتولہ کے جسم پر تشدد کے آثار پائے گئے ہیں۔ جس وقت اسے اسپتال منتقل کیا گیا اس کے جسم پر سیاہ اور نیلے نشان تھے۔
 ابھی تک یہ طے نہیں ہوسکا ہے کہ اس کی موت کب واقع ہوئی ہے۔ اخبارات میں اس کی موت کا واقعہ یہ کہہ کر بیان کیا جارہا ہے کہ اسی ہفتے ہوا ہے۔
فلپائنی سینیٹر جوئل ویلانووا نے جو پارلیمنٹ میں لیبر کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں خبردار کیا ہے کہ اگر کویتی حکومت نے مسئلے کو ٹھیک طرح سے حل نہ کیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

کویت عملہ بھیجنے کے سلسلے میں پابندی صرف ملازمائوں پر ہے ( فوٹو: القبس)

کویت میں گھریلو ملازمائوں کی ایجنسیوں کے مالکان کی آرگنائزیشن کے چیئرمین خالد الدخنان نے کہا ہے کہ ہم فلپائنی ملازمہ کے موت کے واقعہ کی حقیقت جاننے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ متعلقہ ادارے حقائق کا پتہ لگاویں گے۔ ہماری عدالت مظلوم کے ساتھ انصاف کرے گی۔
خالد الدخنان نے اس بات پر افسوس ظاہر کیاکہ ہمارے یہاں ایسا افسوسناک واقعہ پیش آیا جو ہمارے عوام برداشت نہیں کرسکتے۔ کویت انسانی حقوق کا احترام کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے او راپنے یہاں مقیم غیر ملکیوں کو انسانی حقوق مہیا کیے ہوئے ہے۔
فلپائنی ملازمہ کا واقعہ انفرادی نوعیت کا ہے۔ کویتی قانون اس کے ذمہ دار عناصر کو مقررہ سزا دے گا۔
 

شیئر: