Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرمی چیف کو ملازمت میں توسیع ایک بار دی جاسکے گی؟

ترمیمی بل میں فوج کے سربراہ کی تعیناتی کی مدت 3 سال مقرر کی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
آرمی ایکٹ کا ترمیمی بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ ترمیمی بل میں فوج کے سربراہ  کی تعیناتی کی مدت تین سال مقرر کی گئی ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت پوری ہونے پر انہیں تین سال تک کی مزید توسیع دی جا سکے گی۔
آرمی ایکٹ میں جہاں فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت اور توسیع کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے وہیں یہ قانونی نقطہ بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع ایک سے زائد بار بھی دی جاسکتی ہے؟ اس حوالے سے اردو نیوز نے آئینی اور قانونی ماہرین سے بات کی ہے۔
سابق وزیر قانون خالد رانجھا نے اردو نیوزکو بتایا کہ’جب ایک بار عمر کا تعین کر دیا گیا ہے پھر چاہے ایک بار توسیع دیں یا دس بار دیں، صرف 64 سال عمر کی حد دیکھی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت تین سال تک مقرر کر دی گئی ہے اور کوئی آرمی چیف اگر 64 سال سے پہلے اپنی مدت پوری کر لیں تو وزیراعظم کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ آرمی چیف کو توسیع دے سکتے ہیں۔
’لازمی نہیں کہ ہر آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دی جائے، یہ وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہوگا۔‘
سابق وزیر قانون سمجھتے ہیں کہ ’اگر آرمی چیف اپنے تین سال کی مدت پوری کر لیں اور ان کو توسیع نہیں ملتی تو وہ ریٹائرڈ  تصور ہوں گے۔‘
آئینی اور قانونی ماہر کامران مرتضی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کے بعد کسی بھی آرمی چیف کی عمر اگر 64 سال سے کم ہے اور ان کی مدت پوری ہو جاتی ہے تو وزیراعظم ان کو ایک سے زائد بار بھی توسیع دے سکتے ہیں۔‘

سپریم کورٹ نے حکومت کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون سازی کرنے کی ہدایت کی تھی (فوٹو:اے ایف پی)

کامران مرتضی کے مطابق وزیراعظم کا یہ صوابدیدی اختیار ہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک سے زائد بار بھی توسیع دیں۔
واضح رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت نومبر 2022 کو پوری ہوگی اور اس وقت ان کی عمر 62 سال ہوگی۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا اس اہم قانونی نقطے سے متعلق کہنا تھا کہ  ’آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت صدر وزیراعظم کی مشاورت سے آرمی چیف اور سروسز چیفس کو تعینات کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہی ہدایت کی تھی کہ مدت ملازمت اور طریقہ کار طے کیا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کی عمر کی حد 64 سال مقرر کی گئی ہے اور 64 سال کی عمر  تک وزیراعظم ان کو توسیع دے سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرمی چیف جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کو چیلنج کیا گیا تھا جس کے بعد عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ ملک میں آرمی چیف کی مدت ملازمت کا طریقہ کار اور ان کی ملازمت میں توسیع قانون وضع نہیں ہے۔ عدالت نے حکومت کو چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون سازی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

شیئر: