Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لفظ ’ ان شاء اللہ ‘ جرمن ڈکشنری میں شامل

مذکورہ ڈکشنری میں ’السلام علیکم‘ اور ’ماشاءاللہ ‘ کو بھی شامل کیا جا چکا ہے، فوٹو: ٹوئٹر
جرمن زبان کی انتہائی اہم ڈکشنری ’Duden‘ میں لفظ ’ان شاءاللہ‘ شامل کر لیا گیا۔ جرمن ڈکشنری الفاظ کے معانی اور املا کے ضوابط کے سلسلے میں جامع حوالے کی حیثیت رکھتی ہے۔ ڈکشنری نے اپنی ویب سائٹ پر جرمن زبان میں ’inschallah‘ تحریر کر دیا ہے۔
الوطن اخبار کے مطابق ڈکشنری کے ذمہ داران نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا لہٰذا یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا کہ ڈکشنری کے نئے ایڈیشن میں بھی لفظ ’ان شاءاللہ‘ شامل کیا جائے گا یا نہیں۔

ڈکشنری نے ویب سائٹ پر جرمن زبان میں ’inschallah‘ تحریر کردیا ہے، فوٹو: ٹوئٹر

’Duden‘ جرمن زبان کی جامع ڈکشنری مانی جاتی ہے۔ یہ اپنے مصنف کونریڈ ڈوڈن سے منسوب ہے۔ علاوہ ازیں یہ املا کے ضوابط کا بنیادی حوالہ بھی سمجھی جاتی ہے۔ یہ ڈکشنری الفاظ کے صحیح استعمال کی دقیق ترین شکل میں نشاندہی کرتی ہے۔
2017 میں اس کا 27 واں ایڈیشن شائع ہوا تھا۔ ڈکشنری بارہ جلدوں پر مشتمل ہے۔ یہ جرمن زبان کے تمام الفاظ کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ اس میں وہ الفاظ بھی شامل کردیے گئے ہیں جو جرمن زبان کے نہیں تھے مگر اب اس کا حصہ بن چکے ہیں۔ اس کے مصنف 1880 سے تعلق رکھتے ہیں۔

جرمنی نے عربی زبان سکھانے والے کئی سکولز کھولے ہیں، فوٹو: سوشل میڈیا

 یاد رہے کہ جرمنی نے عربی زبان سکھانے والے کئی سکولز کھولے ہیں۔ یونیورسٹی کے جرمن پروفیسروں نے ضروری مضمون کے طور پر عربی زبان کورس میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جرمن پروفیسروں کی سوچ یہ ہے کہ ان کے ملک میں تین لاکھ بیس ہزار سے زیادہ عرب بچے پناہ گزیں کے طور پر رہ رہے ہیں لہٰذا انہیں اپنے معاشرے کا حصہ بنانے کے لیے ان کی زبان کو جاننا، سمجھنا ضروری ہے۔ اسی لیے وہ عربی زبان کا مضمون کورس میں شامل کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
ہیمبرگ میں kuhne Logistics یونیورسٹی کے سربراہ پروفیسر تھامس شتروہوتہ نے تجویز کیا ہے کہ ’پہلی کلاس سے لے کر ثانوی کلاسوں تک تمام طلبہ کو عربی زبان لازمی مضمون کے طور پر پڑھائی جائے۔ یہ مضمون جرمنی کے تمام سکولوں کا حصہ بنایا جائے۔‘
رباط میں جرمن سفارت خانے نے فیس بک پیج پر توجہ دلائی ہے کہ ’جرمنی کی مذکورہ ڈکشنری میں لفظ ’ان شاءاللہ‘ سے قبل ’السلام علیکم‘ اور ’ماشاءاللہ ‘ بھی شامل کیا جا چکا ہے۔‘
  • سعودی عرب کی مزید خبریں جاننے کےلیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: