Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے سال کا پہلا چاند گرہن آج

جدہ میں فلکیاتی علوم کی انجمن کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس قسم کے گرہن کے دوران چاند کی روشنی قدرے کم ہوجاتی ہے۔ فوٹو: عاجل
سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک میں آج جمعہ کو 2020ء میں اپنی نوعیت کا پہلا چاند گرہن ہوگا۔ سوشل میڈیا پر صارفین اس میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق آج جمعہ 10 جنوری 2020ء کو ہونے والا چاند گرہن سال رواں کے دوران گرہن کے چار واقعات میں پہلا ہوگا۔
جدہ میں فلکیاتی علوم کی انجمن کے سربراہ ماجد ابو زاہرہ نے کہا ہے کہ ’چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے سایہ نما علاقے سے گزرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’اس قسم کے گرہن کے دوران چاند کی روشنی قدرے کم ہوجاتی ہے البتہ خود چاند، گرہن کے دوران مکمل طور پر روشن رہتا ہے۔‘

جمعہ کو جس انداز کا چاند گرہن ہوگا  اس کی نماز نہیں پڑھی جائے گی۔  فوٹو: عاجل

انہوں نے بتایا ہے کہ ’2020ء میں جتنے بھی چاند گرہن ہوں گے، وہ سب اسی طرح کے ہوں گے کیونکہ یہ زمین کے سایہ نما دائرے والے گرہن ہوں گے۔‘
ابو زاہرہ نے توجہ دلائی ہے کہ ’آج ہونے والا چاند گرہن سعودی عرب کے تمام علاقوں میں بیک وقت دیکھا جاسکے گا۔ اس کی شروعات سعودی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر آٹھ منٹ پر ہوگی۔ اس دوران چاند کی روشنی میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نظر نہیں آئے گی، چاند جیسا نظر آتا ہے ویسا ہی ہوگا۔‘
ابو زاہرہ نے  بتایا کہ ’رات کو 10 بجکر 10 منٹ پر جب چاند گرہن نقطہ عروج کو پہنچے گا تو یہ چاند کی چمک میں کمی نوٹ کرنے کا بہترین وقت ہوگا۔ مجموعی طور پر چاند پوری طرح سے روشن ہوگا اور براہ راست اسے دیکھتے وقت اس میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئے گی۔‘
انہوں نے بتایا ہے کہ ’رات کو 10 بجکر 21 منٹ پر چاند مکمل ہوگا تووہ کرہ ارض کے اطراف اپنے مدار کا نصف حصہ طے کر چکا ہوگا۔ چاند گرہن سعودی وقت کے مطابق 12 بجکر 12 منٹ پر ختم ہوگا۔ اس وقت وہ زمین کے سایہ نما علاقے سے نکل چکا ہوگا۔‘

کیا اس چاند گرہن کی نماز ہوگی؟

سعودی فقہی انجمن کے سربراہ ڈاکٹر سعد الخثلان نے بتایا ہے کہ ’جمعہ کو جس انداز کا چاند گرہن ہوگا، اس کی نماز نہیں پڑھی جائے گی کیونکہ یہ سایہ نما گرہن کہلاتا ہے اور شرعی معنوں میں اسے گرہن نہیں کہتے کیونکہ یہ گرہن براہ راست نظر نہیں آتا‘۔

شیئر: