Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری کو قتل کرنے والوں کو پھانسی 

جرم ثابت ہونے پر عدالت نے قاتلوں کو پھانسی کی سزا کا حکم سنا دیا۔ فوٹو، رویا اخبار 
اردن کی عدالت عظمیٰ نے سعودی شہری کو قتل کر کے نعش صحرا میں دبانے کے جرم میں اپنے دو شہریوں کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔ قاتلوں نے اردن سے اپنی گاڑی میں سعودی عرب واپس آنے والے 60 سالہ سعودی کو لوٹ کر اسے قتل کر دیا تھا۔
 قاتلوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ عادی مجرم ہیں۔ اردنی جریدے 'رؤیا' کے مطابق یہ واقعہ اکتوبر2018 میں پیش آیا تھا ۔ مقتول کے ورثا نے اردنی حکومت سے درخواست کی تھی کہ ان کے والد کو واپس آنا تھا مگر اچانک ان کا رابطہ منقتع ہو گیا ہے اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل رہی۔
اخبار کے مطابق ملزمان کی گرفتاری غیر متوقع طور پر ہوئی۔ ملزمان نے سعودی کو قتل کرنے کے بعد چوری کی گئی گاڑی میں شہر جا ر ہے تھے کہ راستے میں ٹریفک حادثے کا شکار ہو گئے۔
پولیس نے ملزمان سے گاڑی کے بارے میں دریافت کیا تو وہ اس کا درست جواب نہ دے سکے جس پر پولیس نے گاڑی کی رجسٹریشن سے اس کے مالک کے بارے میں معلومات حاصل کیں تو انکشاف ہوا کہ گاڑی کا مالک لاپتا ہے اور اس کے بارے میں پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج ہے۔
پولیس کودیے جانے والے بیان میں ملزمان نے بتایا کہ انہوں نے سعودی شہری سے یہ کہہ کر لفٹ مانگی کہ وہ سرحدی سکیورٹی ایجنسی کے ملازم ہیں اور چیک پوسٹ تک جانا چاہتے ہیں۔
اقبالی بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ سعودی شہری سے لفٹ لینے کے بعد جب گاڑی نسبتاً سنسان مقام پر پہنچی تو پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے ملزم نے ڈنڈے سے سعودی کے سر پر وار کیا جس سے وہ بے ہوش ہو گئے۔ ملزمان نے فوری طور پر گاڑی کو کنٹرول کرنے کے بعد بے ہوش سعودی کو نیچے اتارا اور ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں گاڑی کی ڈگی میں بند کر دیا۔

قاتلوں نے لاش کو گڑھے میں دبانے کے بعد سامان نذر آتش کر دیا تھا، فوٹو، سوشل میڈیا

دونوں ملزمان چوری کی گئی گاڑی لے کر صحرائی علاقے میں چلے گئے۔ انہوں نے جب ڈگی کھولی تو معلوم ہوا کہ گاڑی کا مالک مر چکا ہے جس پر انہوں نے لاش کو قریبی گڑھے میں پھینکا اور اسے پتھروں اور مٹی سے بھرنے کے بعد مقتول کے ذاتی سامان کو جلا دیا تاکہ کسی طرح شناخت نہ ہو سکے۔
ملزمان چوری کی گئی گاڑی میں دوسرے شہر جا رہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی جس میں دونوں شدید زخمی ہو گئے۔ 
پولیس نے جب سعودی عرب کی نمبر پلیٹ والی گاڑی کے بارے میں ملزمان سے دریافت کیا تو وہ اس بارے میں درست جواب نہ دے سکے۔ پولیس نے گاڑی کا سراغ لگانے کے بعد ملزمان سے اس کے مالک کے بارے تفتیش کی تو انہوں نے اقبال جرم کرتے ہوئے لاش بھی برآمد کروا دی۔
عدالت میں اقبال جرم اور لاش کی برآمدگی کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کو پھانسی کی سزا کا حکم سنا دیا۔ ملزمان کی عمریں 30 اور 47 سال ہے۔ واضح رہے کہ اکثر سعودی شہری سیر اور تفریح کے لیے سڑک کے ذریعے اردن جاتے ہیں۔

شیئر: