Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذوروں کے ملازمین کا بھی ’نقل کفالہ‘ ممکن

نقل کفالہ کسی معذور اور غیر معذور کے نام بھی ہوسکتا ہے۔ فوٹو: عرب نیوز
سعودی کابینہ نے معذوروں کے ملازمین کے نقل کفالہ( سپانسرشپ ٹرانسفر) کی مشروط اجازت دی ہے۔ 
نقل کفالہ کسی معذور کے نام بھی ہوسکتا ہے اور غیر معذور کے نام بھی ممکن ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے معذوروں کے ملازمین کے نقل کفالہ کی اجازت اس شرط کے ساتھ دی ہے کہ نیا آجر نقل کفالہ کے اخراجات اور غیر ادا شدہ فیس برداشت کرے گا۔
معذوروں کے ملازمین کے لیے فیس معاف ہے۔ سعودی حکومت یہ سہولت معذوروں کوانسانی بنیادوں پر دیے ہوئے ہے۔

کابینہ نے یہ پابندی بھی لگا رکھی تھی کہ معذوروں کے ملازمین کا نقل کفالہ نہیں ہوسکتا۔فوٹو: ایس پی اے 

کابینہ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ’ اب تک معذوروں کے ملازمین کے نقل کفالہ کی اجازت نہیں تھی۔ آئندہ مقررہ کارروائی کے مطابق نقل کفالہ کی اجازت ہوگی تاہم نیا آجر غیر ادا شدہ فیس ادا کرے گا ۔ وہی نقل کفالہ کی فیس دے گا اور ضرورت پڑنے پر پیشہ بھی تبدیل کرائے گا‘۔ 
’پیشے میں تبدیلی کی ضرورت اس وقت پیش آئے گی جب معذور کے اجیر کا نقل کفالہ کسی ایسے شخص کے نام ہورہا ہو جو معذور نہ ہو‘۔
یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے اس سے پہلے فیصلہ کیا تھا کہ معذور ضرورت مندوں کی فیس حکومت ادا کرے گی۔
 اس حوالے سے ریکروٹنگ ویزا فیس ، خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) فیس، اقامے کے اجرا اور تجدید کی فیس حکومت ادا کررہی ہے۔ اس میں معذوروں کا نجی ڈرائیور، خادم اور نرس شامل ہیں۔
کابینہ نے یہ پابندی بھی لگا رکھی تھی کہ معذوروں کے ملازمین کا نقل کفالہ نہیں ہوسکتا۔

شیئر: