Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف نیزہ باز ملک عطا محمد خان نہ رہے

ملک عطا نے مقامی و عالمی سطح پر نیزہ بازی میں پاکستان کی نمائندگی کی (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان میں نیزہ بازی کے میدانوں کی رونق اور اس کھیل کے فروغ کے لیے گراں قدر خدمات انجام دینے والے ملک عطا محمد خان انتقال کر گئے ہیں۔
ملک عطا محمد آج 6 فروری کو اپنے آبائی گاؤں کوٹ فتح خان میں انتقال کر گئے۔
نیزہ بازی کے مقابلوں کی طویل عرصے فوٹو گرافی کرنے والے فوٹو گرافر محمد اظہر حفیظ نے ’اردو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ ملک عطا کی موت حرکت قلب رکنے کی وجہ سے ہوئی۔
’وہ ہنس مکھ اور کبھی نہ تھکنے والے انسان تھے۔ ان کی اولاد تو نہیں ہے لیکن وہ نیزی بازی کی پرورش اپنی اولاد کی طرح ہی کر رہے تھے۔‘
مقامی و عالمی سطح پر نیزہ بازی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ملک عطا محمد خان سیاست اور اداکاری کے شعبہ سے بھی وابستہ رہے۔

1982 میں انڈیا میں ہونے والی ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ فوٹو سوشل میڈیا

25 اکتوبر 1940 کو پیدا ہونے والے ملک عطا محمد، پرنس عطا محمد ملک نواب آف کوٹ فتح خان کے نام سے مشہور تھے۔ پاکستان میں کہیں بھی نیزہ بازی کا میدان سجے اور ملک عطا وہاں موجود نہ ہوں تو اسے کامیاب شو قرار نہیں دیا جا سکتا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ملک عطا کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے۔ 
اظہر نامی ٹوئٹر صارف نے ملک عطا کی وفات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نیزہ بازی کی بنیاد ملک عطا نے ہی رکھی تھی۔
نیزہ بازی کے مقابلوں میں ملک عطا محمد اعزازی طور پر بھی شرکت کرتے تھے۔ ان میدانوں میں ان کی شخصیت اور خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقابلے روک کر ملک عطا کو نیزہ بازی کرنے کا حق دیا جاتا تھا۔
ملک عطا محمد خان اس وجہ سے بھی مشہور تھے کہ ان کے گھوڑوں کی دیکھ بھال اور ٹریننگ کے لیے بیرون ملک بالخصوص برطانیہ سے خواتین ٹرینرز ہمیشہ ان کے ساتھ موجود ہوتی تھیں۔
1982 میں انھوں نے انڈیا میں ہونے والی ایشین گیمز میں حصہ لیا اور چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ انھوں نے برطانیہ، آسٹریلیا، مصر اومان اور جنوبی افریقہ سمیت نیزہ بازی کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
2013 میں ان کی تجویز پر ورلڈ ٹینٹ پیگنگ فیڈریشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ملک عطا محمد خان کو اس کا اعزازی صدر بھی منتخب کیا گیا۔ وہ اب ابھی اس فیڈریشن کے نائب صدر اور رکن ایگزیکٹو کمیٹی تھے۔
ملک عطا محمد خان نے نیزہ بازی اور سیاست کے علاوہ اداکاری کے شعبے میں اپنے آپ کو منوایا۔ وہ آئی ایس پی آر کے ڈرامہ ’الفا براوو چارلی‘ میں کیپٹن فراز کے والد کا کردار نبھا چکے ہیں۔ 2017 میں انھوں نے فلم ’ورنہ‘ میں گورنر کا کردار بھی ادا کیا۔
عمر سعید نے ملک عطا کی سپورٹس کے میدان میں خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ضلع ہری پور میں بیلوں کی دوڑ کے فروغ کے لیے بہت کام کیا۔
 ملک عطا محمد نے 1998 اور 1990 کے انتخابات میں صوبائی نشست سے اسلامی جمہوری اتحاد کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا۔ وہ 1990 سے 1993 تک رکن صوبائی اسمبلی پنجاب بھی رہے۔ بعد ازاں اپنے والد کی وفات اور خاندانی ذمہ داریوں کے باعث سیاست سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

وہ نواب آف کالا باغ ملک امیر محمد خان کے داماد تھے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: