Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے نکال رہے ہیں

اسرائیلی حکام مسجد اقصیٰ پر بار بار دھاوے بول رہے ہیں۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے نکالنا شروع کر دیا جبکہ مسلمانوں کے مذہبی رہنماؤں کو مسجد سے بے دخل بھی کیا جا رہا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق القدس بین الاقوامی فاونڈیشن نے اس اقدام پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام مسجد اقصیٰ پر بار بار دھاوے بول رہے ہیں۔

اسرائیل کے جارحانہ اقدامات قابل مذمت ہیں۔ (فائل فوٹو روئٹرز)

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اسلامی ادارہ اوقاف کے ملازمین، نمازیوں اور پہرہ دینے والوں کو مسجد اقصیٰ سے بار بار نکالا گیا۔
القدس فاونڈیشن نے بیروت میں اپنے ہیڈ کوارٹر سے بتایا ہے کہ قدیم بیت المقدس شہر کے نیچے اسرائیل کی کھدائیوں کی وجہ سے ایک فلسطینی کا مکان منہدم ہوگیا ہے۔

مقدس شہر میں تیزی سے آبادی تبدیل کرنے والے اقدامات خطرناک ہیں (فوٹو عرب نیوز)

فاونڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ مقدس شہر میں تیزی سے آبادی تبدیل کرنے والے اقدامات خطر ناک نتائج کا باعث بنیں گے۔
فلسطینی ایوان صدارت کے ترجمان ابو نبیل ردینہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام مشرق وسطیٰ سے متعلق امریکہ کے امن منصوبے کو مسترد کرنے کا انتقام فلسطینی عوام سے لے رہے ہیں اور اسرائیل کے جارحانہ اقدامات قابل مذمت ہیں۔
ابو ردینہ نے توجہ دلائی کہ اسرائیلی حکام چار فلسطینی نوجوانوں کو ہلاک اور دسیوں کو زخمی کرچکے ہیں۔ ابو ردینہ نے کہا کہ ’صدی کے سودے‘ نامی امن منصوبے ہی نے علاقے میں کشیدگی پیدا کی ہے۔
فلسطینی ایوان صدارت کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی قائدین اور عوام ہر سازش کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز دسیوں یہودی طلبہ مسجد اقصیٰ میں گھس گئے تھے۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والوں میں 38 یہودی آباد کار اور 20 یہودی طلبہ تھے۔ ان سب نے مسجد میں شور شرابہ کیا اور نام نہاد ہیکل سلیمانی پر درس کا بھی اہتمام کیا۔

شیئر: