Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فٹ بال ٹیم کی مسجد اقصٰی میں نماز

سعودی ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے فلسطین میں موجود ہے، فوٹو: روئٹرز
سعودی فٹبال ٹیم 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کے ایشین کوالیفائنگ راؤنڈ کا میچ کھیلنے کے لیے ان دنوں فلسطین کے تاریخی دورے پر ہے۔ جہاں ٹیم نے مسجد اقصٰی میں نماز ادا کی۔ سعودی کھلاڑیوں نے بیت المقدس میں واقع اسلام کے تیسرے سب سے مقدس مقام گنبد صخراء پہنچ کر خوشی کا اظہار کیا۔
سعودی گزٹ کے مطابق کھلاڑیوں کے ہمراہ سعود ی فٹ بال فیڈریشن کے صدر یاسر المشعال بھی موجود تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا ’یہ میری زندگی کا سب سے خوبصورت دن ہے‘ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میں آج مسجد اقصٰی کے اندر نماز پڑھ سکتا ہوں۔‘

صدر فٹ بال فیڈریشن نے مسجد اقصٰی میں نماز کی ادائیگی پر خوشی کا اظہار کیا، فوٹو: روئٹرز

سعودی ٹیم فلسطین کے علاقے مغربی کنارے میں فلسطین کی قومی فٹبال ٹیم کے ساتھ میچ کھیلیں گے۔ جہاں فلسطینی شائقین سعودی ٹیم کے ساتھ قومی ٹیم کے اس تاریخی میچ کو براہ راست دیکھنے پر انتہائی خوش ہیں۔ اس موقع پر ایک 27 سالہ فلسطینی فٹبال شائق نے جذباتی انداز میں کہا کہ فلسطین میں سعودی عرب کی جانب سے کھیلوں کی سرگرمیوں کی حمایت کرنا خوش کن ہے۔
مزید پڑھیں
سعودی فٹ بال ٹیم 2022 کے فٹبال ورلڈ کپ کے ایشین کوالیفائنگ راؤنڈ کے سلسلے میں میچ کھیلنے کی غرض سے فلسطین کے ہوم گراؤنڈ میں موجود ہے۔ سعودی عرب کی فٹ بال ٹیم کا دورہ فلسطین پالیسی میں تبدیلی کی جانب واضح اشارہ ہے جبکہ اس سے قبل دونوں ٹیمیں کسی تیسرے ملک میں میچ کھیلتی تھیں۔
سعودی سپورٹس اتھارٹی کے صدر کے مطابق یہاں آ کر کھیلنے کا فیصلہ فلسطینی بھائیوں کی درخواست پر کیا گیا تا کہ فلسطینی شائقین کو ہوم گراؤنڈ پر میچ سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل سکے۔
اس موقع پر فٹ بال کے ایک شائق کا کہنا تھا کہ یہاں پر کھیلے جانے والے اس تاریخی میچ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فلسطین کے لیے فٹ بال ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنا ہمارا ہدف ہے۔
اس موقع پر ایک سعودی تاجر ابو عبداللہ نے کہا کہ یہ ہماری قومی ٹیم کے لیے اعزاز ہے کہ وہ فلسطین میں وہاں کی عوام کے سامنے کھیل رہی ہے۔ یہ ایک غیر معمولی بات ہے جو فلسطینی اور سعودی بھائیوں کے مفاد میں ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: