2018 میں صرف چھ لاکھ ویزے جاری ہوئے تھے۔فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی عرب کی حکومت نجی اداروں میں غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار فراہم کرنے اور مختلف شعبوں کی اسامیاں سعودیو ں کے لیے مختص کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
وزارت محنت و سماجی بہبود نے سال 2018 کے مقابلے میں 2019 کے دوران بارہ لاکھ نئے ویزے جاری کیے ہیں۔ 2018 میں صرف چھ لاکھ ویزے جاری ہوئے تھے۔
الوطن اخبار کے مطابق سعودی وژن 2030 کا ہدف 2020 تک بے روزگاری گھٹا کر نو فیصد تک لانے کا ہے۔ اس کے تحت ساڑھے چار لاکھ سعودیوں کو روزگار کی فراہمی کا ہدف حاصل ہوسکے گا۔
2020 کے آخر تک بارہ لاکھ سعودیوں کو غیر ملکیوں کی جگہ روزگار دیا جائے گا تب وژن 2030 کا ہدف پورا ہوگا۔
وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی کے مطابق ’وزارت محنت نے سال 2019 کے دوران جتنے ویزے جاری کیے وہ 2018 کے دوران جاری کردہ ویزوں کے مقابلے میں دگنے ہیں‘۔
’وزارت نے 2019 میں 12 لاکھ ویزے جاری کیے جبکہ 2018 میں صرف چھ لاکھ ویزے جاری کیے‘۔
الوطن اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعدد شعبوں کی سعودائزیشن کی بدولت تین لاکھ 20 ہزار سعودیوں کو ملازمتیں ملیں۔ ان میں دو لاکھ افراد کو بارہ شعبوں کی سعودائزیشن ، 80 ہزار ٹھیکیداری اور املاک کے شعبے اور 40 ہزار مواصلات کے شعبے میں ملازمتیں مہیا ہوئیں۔
غیر ملکیوں کے لیے چار نئے ویزے جاری کیے گئے اور ان چار کے مقابلے میں ایک سعودی کو روزگار فراہم کیا گیا۔
2019 کی تیسری سہ ماہی کے دوران نجی اداروں کو 2018 کی سہ ماہی کے مقابلے میں2 لاکھ 61 ہزار 38 ویزے زیادہ جاری ہوئے ہیں۔