Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن معاہدہ:’چھوٹی تفصیلات پر بات اٹکی ہے‘

امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن معاہدے کے بعد اصل امتحان وہاں مستقل امن اور ترقی کا انتظام کرنا ہے جس کے لیے امریکہ اپنا کردار ادا کرے گا۔
اسلام آباد میں افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس میں شرکت سے قبل اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدہ طے ہونے کے قریب ہے۔
’امن معاہدے کے بعد دوسرا اور اہم مرحلہ وہاں پر مستقبل کا انتظام و انصرام کرنا ہے تاکہ مستقل امن کا قیام ممکن ہو سکے۔‘
اردو نیوز کے اس سوال پر کہ آخر طالبان کے ساتھ اتنے عرصے سے امن معاہدہ ہونے کی راہ میں رکاوٹ کیا ہے؟ زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ چھوٹی چھوٹی تفصیلات طے کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔ تاہم وہ پرامید تھے کہ بہت جلد اس حوالے سے اتفاق رائے سامنے آ جائے گا۔
بعد میں ایک پینل گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا تو افغانستان سے یکطرفہ طور پر نکل سکتا تھا اور ایسا کرنے سے اسے کوئی روک نہیں سکتا تھا تاہم امریکہ اس بار ماضی کی غلطیاں نہیں دہرانا چاہتا اور اپنے پیچھے ایک پرامن افغانستان چھوڑ کر جانا چاہتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان متحارب دھڑوں کو ایک میز پر بٹھانا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ’افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے سے افغان دھڑوں میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔‘

دوسرا اور اہم مرحلہ افغانستان میں مستقبل کا انتظام و انصرام کرنا ہے (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے افغان امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ امن عمل میں امریکہ کے ساتھ افغان ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے۔
امریکی سفارت کار کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور افغان امن کے لیے پاکستان اور افغانستان کو رابطے بڑھانا ہوں گے۔
ان کے بقول ’افغانستان کی معیشت کے لیے بھی ہم فکر مند ہیں، علاقائی تعاون سے معیشت مضبوط ہوتی ہے، پاکستان کا تعاون افغانستان کی معیشت کے لیے بہتر ہوگا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا تعاون افغانستان کی معیشت کے لیے بہتر ہوگا (فوٹو: روئٹرز)

پینل گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کا مفاد بھی خطے کے امن سے وابستہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انوتونیو گوتریس نے کہا کہ عالمی ادارہ افغانستان میں امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے افغان مہاجرین کے حوالے سے پاکستان کے کردار کو کھل کر سراہا۔

شیئر: