Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں کورونا سے مزید تین ہلاکتیں، کوریا میں ہائی الرٹ

ایران میں کورونا سے ہلاکتوں کی کل تعداد آٹھ ہوگئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران میں کورونا وائرس سے مزید تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 15 نئے کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔ 
ایران جہاں اس ہفتے کے آغاز تک کورونا وائرس کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا تھا وہاں اب اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے جبکہ اتوار تک 43 تصدیق شدہ کیسز سامنے آچکے ہیں۔
ادھر چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کیمونسٹ چین کے معرض وجود میں آنے کے بعد اب تک صحت کی سب سے بڑی ایمرجنسی ہے۔ چین میں کورونا کی وجہ سے 24 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایران کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ قم میں کورونا وائرس کے سات، تہران میں چار اور گیلان میں دو نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ مرکزی اور تونیکبون میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایرانی حکام نے ملک کے 14 صوبوں میں سکول، یونیورسٹیاں اور دیگر تعلیمی اداروں کو اتوار سے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں فیملی و میوزک شوز اور اس طرح کے دیگر پروگراموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ایران کے وزیر صحت سعید نامکی نے اتوار کو سرکاری ٹی وی پر اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج مفت کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے ہر شہر میں ایک ہسپتال بنایا جائے گا اور دارالحکومت تہران سمیت دیگر بڑے شہروں میں ہسپتالوں کی تعداد زیادہ ہوگی۔
دوسری طرف تہران کے سٹی ہال نے میٹرو سٹیشنوں میں ناشتے کی دکانیں اور پانی کے چشمے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

پاکستان نے بھی اپنے زائرین کے ایران جانے پر پابندی لگا دی ہے (فوٹو: روئٹرز)

تہران میونسپلٹی کے ترجمان غلامریزا محمدی نے بتایا ہے کہ بسوں اور زیر زمین ٹرینوں کو بھی بند کیا جا رہا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے الزام عائد کیا ہے کہ غیر ملکی میڈیا مہلک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی خبروں کے ذریعے ملک میں ہونے والے عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادانوم نے جمعےکو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں چین سے باہر وائرس کے پھلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس اب صرف چین تک محدود نہیں اور اس کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو کوششیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے معاشی طور پر کمزور ممالک کی مدد کے لیے 675 ملین ڈالر امداد کی بھی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔

ایران کے علاوہ دیگر کئی ممالک نے بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے (فوٹو: روئٹرز)

’ہمارے پاس ابھی بھی موقع ہے کہ ہم اس پر قابو پا لیں۔ اگر ہم ایسا نہیں کرتے اور اس موقعے کو ضائع کر دیتے ہیں تو یہ مسئلہ مزید سنگین ہو جائے گا۔‘
کورونا وائرس چین کے بعد اب دنیا کے دیگر ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایران کے علاوہ اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا اور لبنان میں بھی اس وبا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے اب تک 602 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ اس مہلک وائرس سے پانچ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
جاپان کو عالمی سطح پر اس سوال کا سامنا ہے کہ کیا اس کے حکام کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے مناسب اقدامات کر بھی رہے ہیں یا نہیں اور کیا رواں سال ٹوکیو میں اولمپکس مقابلے ہو سکیں گے یا نہیں۔
اولمپکس کے منتظمین نے سنیچر کو احتیاطی طور پر رضا کاروں کی تربیت کا آغاز ملتوی کر دیا تھا۔

شیئر: