Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 والد کی گاڑی بیٹے کے نام منتقل ہو سکتی ہے؟

محکمہ ٹریفک کے مطابق متوفی والد کی گاڑی وارث کے نام منتقل کی جاسکتی ہے (فوٹو :ٹوئٹر)
سعودی محکمہ ٹریفک کے مطابق متوفی والد کی گاڑی وارث کے نام منتقل کی جاسکتی ہے۔ قانون میں اس کی سہولت موجود ہےاور یہ کام وارث کے قانونی وکیل کی موجودگی میں انجام دیا جاسکے گا۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہری نے محکمہ ٹریفک سے ویب سائٹ پر دریافت کیا تھا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے۔ انہوں نے اپنے نام پر ایک گاڑی چھوڑی ہے کیا اس گاڑی کو اپنے نام پر منتقل کرانا ضروری ہے یا والد کے نام پر رہتے ہوئے میں ان کی گاڑی استعمال میں لاسکتا ہوں۔

محکمہ ٹریفک کے مطابق والد کی وفات کے بعد ان کی گاڑی بیٹے کے نام قانوناً منتقل کی جاسکتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

محکمہ ٹریفک نے واضح کیا کہ والد کی وفات کے بعد ان کی گاڑی بیٹے کے نام قانوناً منتقل کی جاسکتی ہے۔ والد کی گاڑی چلانے کے لیے بیٹے کو قانونی کارروائی کرانا ہوگی۔
محکمہ ٹریفک کے مطابق اس کے لیے ضروری ہے کہ وارث بیٹا اپنے وکیل کے ہمراہ محکمہ ٹریفک آئے اور گاڑی اپنے نام منتقل کرانے کے لیے عدالتی دستاویز پیش کرے۔
 

شیئر: