Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپورٹس، اطلاعات اور سرمایہ کاری کے نئے وزیر کون؟

شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل پہلےسپورٹس وزیربنائے گئے ہیں (فائل فوٹو: سعودی گزٹ)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرامین جاری کرکے سپورٹس، سرمایہ کاری اور سیاحت کی نئی وزارتیں تشکیل دی ہیں جبکہ وزیر تجارت ماجد القصبی کو وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
 وزیر سپورٹس شہزادہ عبد العزیز الفیصل 
شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے سعودی عرب میں پہلے وزیر سپورٹس ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
چارجون 1983 کو ریاض میں پیدا ہوئے۔ سعودی محکمہ خفیہ کے سابق سربراہ اور امریکہ میں سعودی سفیر شہزادہ ترکی الفیصل کے دوسرے صاحبزادے اور شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے پوتے ہیں۔
 شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل کاروں کی ریس کے ماہر کھلاڑی مانے جاتے ہیں۔ کاروں کی ریس کے بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرکے اپنی حیثیت منوا چکے ہیں۔

 شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل کاروں کی ریس کے ماہر مانے جاتے ہیں (فائل فوٹو: الریاض)

 کنگ فیصل یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی۔ پولیٹیکل سائنس ان کا خصوصی مضمون ہے۔
 شہزادہ عبدالعزیز الفیصل متعدد اداروں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
شہزادہ عبدالعزیز الفیصل کی سوچ یہ ہے کہ یقین محکم عمل پیہم کے ذریعے انسان کامیابی کی معراج پا سکتا ہے۔ منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے انسان کو انتھک جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
وزیر سیاحت احمد الخطیب 
احمد الخطیب کو پہلے سعودی وزیر سیاحت بننے کا اعزاز ملا ہے۔
احمد الخطیب 1965کو ریاض میں پیدا ہوئے۔ کنگ سعود یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں یونیورسٹی ڈگری حاصل کی۔ مالیاتی منصوبہ بندی میں ڈپلومہ کیا ہے۔
احمد الخطیب نے کینیڈا ڈیل ہاس یونیورسٹی سے قدرتی وسائل کی انتظامیہ میں بھی ڈپلومہ کیا ہے۔
احمد الخطیب 1992 میں ریاض بینک سے منسلک ہوئے۔ کھاتیداروں کے انویسمنٹ کا ادارہ قائم کیا۔ گیارہ برس تک ریاض بینک کے مختلف اداروں میں خدمات انجام دیتے رہے۔

احمد الخطیب نے سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ میں بھی خدمات انجام دی ہیں (فائل فوٹو: الشرق الاوسط)

احمد الخطیب 2003 میں سعودی برٹش بینک ساب سے منسلک ہوئے۔ ’امانہ‘ کے عنوان سے اسلامی بینکاری کی بنیاد ڈالی۔
احمد الخطیب، ایوان ولی عہد کے مشیر بنائے گئے۔ وزیر دفاع کے مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وزارت دفاع کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے منصوبے کے ڈائریکٹر مقرر کیے گئے۔ ایوان شاہی کے مشیر کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دیں۔
احمد الخظیب 7 مئی 2016 سے 18جون 2018 تک محکمہ تفریحات کے سربراہ رہے ہیں۔
 2015 میں وزیر صحت کے طور پر کام کیا۔ عسکری صنعتوں کی سعودی کمپنی اور سعودی ترقیاتی فنڈ کے چیئرمین کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
احمد الخطیب نے اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل، بوابہ الدرعیہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی مجالس انتظامیہ، القدیہ انویسٹمنٹ کمپنی اور سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کے رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں۔
 وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح 
انجینیئر خالد الفالح کو سعودی عرب کا پہلا وزیر سرمایہ کاری بنایا گیا ہے۔ چھ ماہ قبل انہیں وزیر توانائی کے منصب سے سبکدوش کیا گیا تھا۔
خالد الفالح ٹیکساس اے اینڈ ایم اور کنگ فہد پٹرولیم اینڈ منرل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔
الفالح نے عملی زندگی کا آغاز تیس برس قبل آرامکو کمپنی سے کیا۔ کمپنی کے مختلف شعبوں اور اندرون و بیرون ملک مشترکہ منصوبوں کے لیے خدمات انجام دیں۔ 

خالد الفالح ٹیکساس اے اینڈ ایم اور کنگ فہد پٹرولیم اینڈ منرل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں (فائل فوٹو: ایس پی اے)

سعودی عرب کے نئے وزیر سرمایہ کاری تجربہ کار ہیں۔ 7 مئی 2016 کو وزیر توانائی مقرر کیا گیا تھا۔ 8 ستمبر 2019 تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔ اس سے قبل 2015 سے 2016 تک وزیر صحت کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ 
خالد الفالح سعودی فروغ برآمدات ادارے کے چیئرمین اورسعودی آرامکو کے ایگزیکٹیو چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
 سعودی آرامکو اور فلپائن کی نیشنل پٹرولیم کمپنی کے مشترکہ منصوبے ’پیٹرون‘ کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔
خالد الفالح نے قدرتی گیس فارمولے سے متعلق پٹرول کی بین الاقوامی کمپنیوں اور سعودی حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم کردارادا کیا تھا۔
 وزیر اطلاعات ماجد القصبی
 سعودی عرب کے نئے وزیر اطلاعات ماجد بن عبداللہ بن عثمان القصبی 24 جنوری 1960کو پیدا ہوئے۔ معروف سرمایہ کار اور ماہر ابلاغ عبداللہ بن عثمان القصبی کے صاحبزادے ہیں۔
 کابینہ میں وزیر تجارت کی حیثیت سے ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔ اب انہیں وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان بھی سپرد کردیا گیا۔

 نئے وزیر اطلاعات ماجد القصبی کے پاس وزارت تجارت کی ذمہ داری بھی ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)

ڈاکٹر القصبی سعودی ولی عہد کے ادارے نجی امور کے سربراہ اور ایوان ولی عہد میں مشیر بدرجہ وزیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
 ماجد القصبی نے پرائمری سے ثانوی تک تعلیم جدہ میں حاصل کی۔ سول مینجمنٹ میں بی اے آنرز1981میں امریکہ کی پورٹ لینڈ یونیورسٹی سے کیا۔
ماسٹرز ڈگری 1982 میں امریکہ کی بارکلے یونیورسٹی سے حاصل کی۔ انجینیئرنگ مینجمنٹ میں ماسٹرز 1983 کے دوران امریکی یونیورسٹی میسوری سے کیا ہے۔
پی ایچ ڈی بھی انجینیئرنگ مینجمنٹ میں میسوری یونیورسٹی سے 1985 میں کی۔
کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ کی فیکلٹی آف انجینیئرنگ میں اسسٹنٹ پروفیسرکے طورپر تدریسی فرائض انجام دیے۔
2015 میں وزیر سماجی امور بنائے گئے۔ 2016 میں وزیر تجارت مقرر کیے گئے۔
ڈاکٹر ماجد القصبی گیارہ سرکاری اور نجی ادارو ں کے رکن ہیں جبکہ سوشل ریسرچ اینڈ سٹڈیز نیشنل سینٹر کے چیئرمین اور معذوروں پر ریسرچ کرنے والے امیر سلمان سینٹر کے ڈپٹی چیئرمین کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔

شیئر: