Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین شاعر کی نظم سرحد پار بھی مقبول

حالیہ احتجاج کے بعد عامر عزیز کی نظمیں انڈیا کے باہر بھی مقبول ہوئی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
نوجوان انڈین شاعر عامر عزیز کی مزاحمتی شاعری انڈیا میں شہریت کے متنازع قانون پر احتجاج کرنے والوں کے لیے تو شاید نئی نہ ہو، البتہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران ان کی شاعری سرحدیں عبور کر کے دوسرے ملکوں تک پہنچی تو شہرت کی نئی بلندیوں کو چھونے لگی۔
گذشتہ چند ماہ کے دوران انڈیا میں متنازع شہریت قانون پر ہونے والے احتجاج، مظاہرین کے خلاف پہلے پولیس اور پھر حکومتی حامیوں کے اقدامات بڑھے تو احتجاج کی خبریں انڈیا سے باہر بھی پہنچیں۔ انہی اطلاعات میں انڈین حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم عامر عزیز کی نظم بھی شامل ہے۔
انگلش گلوکار بینڈ پنک فلائیڈ کے بانی جورج راجر واٹرز نے لندن کی ایک تقریب میں عامر عزیز کی نظم پڑھی اور ان کا ذکر انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کے مخالف نوجوان شاعر کے طور پر کرایا۔
76 سالہ راجر واٹرز نے عامر عزیز کے تعارف کے ساتھ ساتھ ان کی نظم میں موجود خیالات بھی ترجمہ کر کے شرکا تک پہنچائے تھے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی راجر واٹرز کی گفتگو کو اپنی ایک حالیہ ٹویٹ کا حصہ بنایا۔
اپنی ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا کہ ’جب وہ موسیقار کہ جنہوں نے فروغِ امن کو اپنی زندگی کا نصب العین بنائے رکھا، بھی ہندوستان میں جاری قتل و غارت گری پر آواز بلند کرنے لگ جائیں تو دنیا پر بیداری واجب ہوجاتی ہے۔ اقوام عالم اپنا فرض نبھائیں اور بھارتی بربریت کا فوری نوٹس لیں۔ تاریخ کے صحیح رخ پر کھڑا ہونے کا یہی وقت ہے۔
چند روز قبل انڈین دارلحکومت دہلی میں پرتشدد مظاہرے ہوئے، جلاؤ گھیراؤ اور آتشزدگی کے واقعات سامنے آئے تو ایک بار پھر عامر عزیز کی نظم سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر نمایاں ہوئی۔

تم زمین پر ظلم لکھو، آسمان پر انقلاب لکھا جائے گا‘ سمیت عامر عزیز کی نظم کے مختلف اشعار شیئر کرنے والے انڈین حکومت پر تنقید بھی کرتے رہے۔
انڈین پبلشنگ اور سیاست کی دنیا کے معروف نام شیکھر گپتا نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں عامر عزیز کی نظم کے لندن میں تذکرے کو موضوع بنایا۔

عامر عزیز کی طویل نظم میں انڈین حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرتی رویوں کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انڈین حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں عامر عزیز کی ایک اور نظم ’میں انکار کرتا ہوں‘ بھی مقبول ہے۔ سب یاد رکھا جائے گا‘ کے عنوان سے مشہور ہونے والی نظم کے متعلق عامر عزیز کہتے ہیں کہ یہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، جامعہ اسلامیہ، دہلی، کشمیر، اتر پردیش سمیت مظالم کا شکار مقامات کے نام ہے۔

عامر عزیز کی پوری نظم تو سوشل میڈیا اور یوٹیوب وغیرہ پر زیرگردش ہے ہی تاہم نظم کے کچھ حصے الگ سے بھی شیئر کیے جا رہے ہیں۔ ’تم عدالتوں سے بیٹھ کر چٹکلے لکھو، ہم سڑکوں دیواروں پر انصاف لکھیں گے، بہرے بھی سن لیں اتنے زور سے بولیں گے، اندھے بھی پڑھ لیں اتنا صاف لکھیں گے‘ جیسے بول اور ان پر مبنی مختصر کلپس بھی ٹائم لائنز پر نمایاں ہیں۔
دہلی میں مقیم عامر عزیز کے لیے یہ پہلی بار نہیں کہ ان کی تخلیق انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی ہو۔ ماضی میں ان کا گانا ’اچھے دن بلیوز‘ بھی وائرل ہو چکا تھا۔ شاعری اور موسیقاری کی دنیا میں نام بنانے والے جواں سال عامر عزیز مصنف اور اداکار بھی ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: