Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نصیر سومرو: ’رو رہے ہیں تڑپ رہے ہیں‘

نصیر سومرو ملکی اور عالمی سطح پر خاصے فعال رہے ہیں (فائل فوٹو، اے ایف پی)
پاکستان کے دوسرے طویل القامت شخص نصیر سومرو کی بیماری کی خبر سامنے آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر علاج اور معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے ان کی مدد کی جائے۔
گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب پر سامنے آنے والی مختلف سٹیٹس اپ ڈیٹس، ٹویٹس اور ویڈیو پوسٹس میں اطلاع دی گئی ہے کہ نصیر سومرو خاصے عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ اس وجہ سے انہیں روزانہ 12 سو روپے مالیت کی آکسیجن درکار ہوتی ہے۔
طویل القامت نصیر سومرو کی معاشی بدحالی کا ذکر کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹس میں ان کی بیماری کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اپنی بہن کی مدد حاصل کرنے پر مجبور ہیں جن کی اپنی معاشی صورت حال بھی بہت اچھی نہیں ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی شیئرکردہ تفصیلات میں نصیر سومرو کی کسمپرسی نمایاں دکھائی دیتی ہے۔
پاکستانی صحافی شازیہ حسن نے بھی نصیر سومرو کی بیماری اور ان کی معاشی حالت کا ذکر کرتے ہوئے ایک مختصر ویڈیو کلپ ٹویٹ کیا۔
ویڈیو میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک امدادی کارکن اور وی لاگر ظفر عباس نصیر سومرو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھے اور سنے جا سکتے ہیں۔
نصیر سومرو کو آبدیدہ دیکھ کر وی لاگر انہیں تسلی دیتے ہوئے کہتے ہیں ’پورا پاکستان آپ کے ساتھ ہے، آپ روئیں گے تو سب روئیں گے‘۔ اس کے بعد وی لاگر کیمرہ کو دیکھتے ہوئے کہتے ہیں ’دیکھیں کیا ظلم ہے، حکومتی بے حسی دیکھیں، یہ لوگ جو سرمایہ ہیں، رو رہے ہیں تڑپ رہے ہیں۔
ویڈیو مناظر سامنے آئے تو سوشل میڈیا صارفین نے حکومت سے اپیل کی کہ نصیر سومرو کی مدد کی جائے۔ شفقت چوہدری نامی ٹوئٹر صارف نے وزیراعظم عمران خان کا اکاؤنٹ مینشن کرتے ہوئے کہا ’یہ مسئلہ فوری توجہ چاہتا ہے۔‘

نصیر سومرو کی بیماری کا معاملہ سامنے لانے والے ظفر عباس کہتے ہیں ‘نصیر سومرو جہاں ملازمت کرتے ہیں وہاں سے 40 ہزار روپے ملتے ہیں، اس میں 36 ہزار روپے ماہانہ آکسیجن کی خریداری پر خرچ ہوتے ہیں، باقی بچ جانے والے چار ہزار روپے میں وہ کیسے گزارا کرتے ہوں گے؟‘
وی لاگر نے حکومت سے اپیل کی کہ نصیر سومرو کی مدد کی جائے تاکہ وہ اپنے معمولات کی جانب لوٹ سکیں۔
نصیر سومرو نے اپنی بیماری اور علاج پر آنے والے اخراجات کی تفصیل خود بھی شیئر کیں۔ انہوں نے حکومتی بے حسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی بھی حکومت ہو وہ اپنے تعلقات نبھاتی ہے کسی کے لیے نہیں سوچتی۔‘ اس پر ویڈیو بنانے والے وی لاگر نے کہا ’کل کچھ ہو جانے پر جو تصویریں بنانے کے لیے سب سے آگے کھڑے ہوں گے انہیں چاہیے کہ ان کی زندگی میں سامنے آئیں اور مدد کریں۔‘
متعدد برسوں تک دنیا کے طویل القامت ہونے کا اعزاز رکھنے والے پاکستانی عالم چنا کے انتقال کے بعد سامنے آنے والے نصیر سومرو سات فٹ نو انچ قد رکھتے ہیں۔ وہ خاصا عرصہ پاکستان کے دراز قد کے حامل فرد کے منفرد اعزاز کے مالک رہے۔ بعد میں طویل القامتی کا یہ اعزاز ملتان کے ضیا رشید کے حصے میں آ گیا جو آٹھ فٹ قد رکھتے ہیں۔
سندھ کے ضلع شکارپور سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ نصیر سومرو کراچی میں مقیم ہیں اور قومی ہوا باز ادارے پی آئی اے میں ملازمت کرتے ہیں۔

نصیر سومرو اپنے لمبے قد کی وجہ سے خبروں کا حصہ رہے ہیں (فوٹو ظفر عباس، جے ڈی سی)

یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ نصیر سومرو اپنی بیماری کی وجہ سے سوشل میڈیا یا روایتی میڈیا کی سرخیوں کا حصہ بنے ہوں۔ دسمبر 2018 میں وہ پھیپھڑوں کی بیماری کے باعث ہسپتال میں داخل کیے گئے تھے، جس کے بعد ان کی صحت کے متعلق تشویشناک اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
بیماری کے بعد نصیر سومرو ماضی میں موت کی جعلی خبروں کا شکار بھی ہو چکے ہیں۔ مئی 2019 میں ایک فیس بک پوسٹ میں دعوی کیا گیا تھا کہ نصیر سومرو انتقال کر چکے ہیں تاہم بعد میں فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے جولائی 2019 میں ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں ان کی موت کی خبر کو جھوٹی قرار دیا گیا تھا۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: