انڈیا کی ریاست جبل پور کے ریلوے سٹیشن پر پیش آنے والے ایک ناخوشگوار واقعے کی وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کے ردعمل کو جنم دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعے کی شام ساڑھے پانچ بجے جبل پور کے ریلوے سٹیشن پر ایک مسافر اور سموسے بیچنے والے شخص کے درمیان اُس وقت جھگڑا ہوا جب ڈیجیٹل ادائیگی درست طور پر نہ ہو سکی۔
ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر5 پر سموسے بیچنے والے شخص نے ٹرین پر سفر کرنے والے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں
-
ابہا میں معروف’ سموسہ مارکیٹ‘ کیوں بند ہے؟Node ID: 476491
-
ڈیجیٹل لین دین پر ایف بی آر کی نگرانی سے لوگ پریشان کیوں ہیں؟Node ID: 895502
وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک مسافر ٹرین سے اُتر کر سموسے خریدتا ہے اور پھر ڈیجیٹل ادائیگی کی کوشش کرتا ہے جو ناکام ہو جاتی ہے۔
رقم کی ٹرانزیکشن کی ناکام کوشش کے دوران ٹرین روانہ ہوتی ہے تو وہ مسافر سوار ہونے کے لیے آگے بڑھتا ہے جس پر سموسے فروش اُس کو گریبان سے پکڑ لیتا ہے۔ وہ مذکورہ مسافر سے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کرتا ہے۔
مسافر سموسے بیچنے والے کو بتانے کی کوشش کر رہا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگی کی کوشش ناکام ہوئی اس لیے رقم ٹرانسفر نہیں ہوئی۔
ٹرین چھوٹنے کے ڈر سے مسافر اپنی کلائی سے سمارٹ واچ اُتار کر سموسے بیچنے والے شخص کے حوالے کر دیتا ہے۔ مذکورہ مسافر کو مزید دو پلیٹ سموسے دے کر ٹرین میں سوار ہونے کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔
جیسے ہی سوشل میڈیا پر جھگڑے کی یہ ویڈیو وائرل ہوئی انڈٰین محکمہ ریلوے کے حکام نے واقعے کا نوٹس لیا۔
جبل پور کے ڈویژنل ریلوے مینیجر نے بتایا کہ سموسے بیچنے والے شخص کی شناخت کر لی گئی ہے اور ریلوے پروٹیکشن فورس نے اُس کو حراست میں لے لیا ہے۔
ڈویژنل ریلوے مینجر کے مطابق مذکورہ شخص کا ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم پر اشیا فروخت کرنے کا لائسنس منسوخ کرنے کی کارروائی بھی کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ردعمل
وائرل ویڈیو میں دیکھنے جانے والے اس واقعے پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سموسے فروش کے رویے پر تنقید کی ہے اور زیادہ تر افراد کا کہنا ہے کہ اُس کا رویہ ضرورت سے زیادہ جارحانہ تھا۔
بہت سے لوگوں نے ریلوے سٹیشن پر مسافروں کے تحفظ کی طرف بھی توجہ دلائی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ویڈیو میں واضح ہے کہ مسافر نے سموسہ خریدا نہیں تھا بلکہ فروخت کرنے والا اُس کو خریدنے پر مجبو کر رہا تھا اور اُس کو ضرب لگائی۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ اس واقعے سے سبق سیکھا کہ ’معذرت، مگر نقد رقم رکھنا کتنا ضروری ہے۔ سبق سیکھا ہے کہ صرف ڈیجیٹل رقم پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔‘