Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ایئر ٹریفک کنٹرول میں 26 خواتین

ایئرٹریفک کنٹرول ٹاورز میں 26 سعودی خواتین کام کررہی ہیں۔(فوٹو العربیہ)
سعودی محکمہ شہری ہوابازی نے وژن 2030 کے مطابق سعودی خواتین کو ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور سمیت کئی شعبوں میں اپنے قدموں پر کھڑا کر دیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق محکمہ شہری ہوابازی کو اس بات پر فخر ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کے سارے کارکن سعودی ہیں۔
ہوائی اڈوں کی تعداد میں اضافے اور توسیع کے باوجود ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور کے سو فیصد کارکن سعودی ہیں۔
سعودی ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاورز میں 26 سعودی خواتین پیشہ ورانہ انداز میں کام کر رہی ہیں۔ وہ سعودی ہوائی اڈوں پر طیاروں کی نقل و حرکت کو منظم کر رہی ہیں۔
 یہ خواتین بین الاقوامی معیار کی سعودی ایئر اکیڈمی کی تعلیم یافتہ ہیں۔ وہیں سے انہوں نے تربیت حاصل کی ہے۔

یہ خواتین بین الاقوامی معیار کی سعودی ایئر اکیڈمی کی تعلیم یافتہ ہیں۔(فوٹو العربیہ)

ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور میں کام کرنے والی خواتین کی تین بڑی ذمہ داریاں ہیں۔
پہلی بڑی ذمہ داری ایئرپورٹ سے اڑنے اور اترنے والے طیاروں کی پندرہ ہزارہزار فٹ کی اونچائی پر 60 میل کے دائرے میں نگرانی کرنا ہے۔
دوسری بڑی ذمہ داری ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور سے ہوائی اڈے کے اطراف ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت کو منظم ، طیاروں  کے ٹیک آف، لینڈنگ اور رن وے پر دوڑنے کی نگرانی کرنا ہے۔
تیسری ذمہ داری انتہائی بلندی پر طیاروں کی حرکت کو منظم کرنا اور کنٹرول ایریا میں ان کی انتہائی رفتار کو مربوط کرنے کی کارروائی کرنا ہے۔

ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور میں کام کرنے والی خواتین کی تین بڑی ذمہ داریاں ہیں۔ (فوٹو العربیہ)

یہ تینوں کام بے حد اہم ، انتہائی پیچیدہ اور غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ کام ایسے ہیں جن میں فوری فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔
کوئی بھی فیصلہ ایسا نہ ہو جس میں معمولی سی بھی غلطی ہو۔ ذرا سی غلطی سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایئر کنٹرول ٹاور کے پیشے کو پوری دنیا میں انتہائی مشکل اور اہم مانا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں ایئر ٹریفک کنٹرول کے شعبے سے منسلک کئی سعودی خواتین نے اس پیشے سے منسلک ہونے اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں اپنے تجربات بیان کیے ہیں۔
ریم عبداللہ نے بتایا ’ مجھے بچپن ہی سے چیلنج والے کام کرنے کا جنون تھا۔ایئر ٹریفک کنٹرول کے شعبے میں خواتین کے سب سے پہلے بیج سے میرا تعلق ہے‘۔
روان حبیشی نے کہا کہ’ ایئر ٹریفک کنٹرول میں کام کرکے بے حد خوشی  ہے ۔اس فیلڈ میں کام کرنے والا شخص کہیں اور کام کرنا پسند نہیں کرے گا‘۔۔
لینا عادل نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی خواتین ہر طرح کے چیلنجوں پر پورا اترنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہماری ٹریننگ بہت اعلیٰ معیار کی اور پیشہ ورانہ ہوئی ہے‘۔ ’خواتین اور مردوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ۔ مختلف امتحانات اور ٹریننگ میں بہترین پوزیشن حاصل کرکے خود کو ثابت کیا ہے‘۔

شیئر: