Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم خوفزدہ ہو گئے کیونکہ جہاز تیزی سے نیچے آ رہا تھا‘

اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے مارچ کے مہینے میں شہر کی فضاؤں میں جیٹ فائٹرز کی آوازیں اور اڑان کوئی غیر معمولی بات نہیں پھر بھی ہر سال 23 مارچ کی پریڈ کی ریہرسل کے لیے جب ایف 16 سولہ اور جے ایف 17 تھنڈر جہازوں کو اڑتے دیکھ کر لوگ کچھ دیر کے لیے رک جاتے ہیں۔
11 مارچ کی صبح اسلام آباد کے مصروف تجارتی مرکز آبپارہ میں دکاندار جب گاہکوں سے بھاؤ تاؤ کر رہے تھے تو اس دوران جنگی جہازوں کی آوازیں فضا میں گونجیں۔ کچھ شہریوں کی آنکھیں آسمان پر جیٹ فائٹر کو تلاش کرتی رہیں اور بعض نے موبائل فون کے کیمرے ایف سولہ کی پرواز ریکارڈ کرنے کے لیے آن کر لیے۔
ایک شہری نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جب جہاز فضا میں بلند ہوا تو ہم آبپارہ مارکیٹ سے دیکھ رہے تھے، پھر وہ سیدھا نیچے کی جانب آیا۔ ہم خوفزدہ ہوگئے کیونکہ وہ بہت نیچے آ رہا تھا۔‘

 

انہوں نے بتایا کہ ’اور پھر ہم نے جہاز کو واپس اوپر اٹھتے نہیں دیکھا۔ چند ہی سیکنڈز میں زمین ہلی اور جس جگہ جہاز گرا تھا وہاں سے دھواں اٹھتا دکھائی دیا تو ہم نے جائے حادثے کی طرف دوڑ لگا دی۔
حادثے کے بعد اسلام آباد کے جی سکس سیکٹر میں رہنے والے سینکڑوں افراد پریڈ گراؤنڈ کے قریب شکر پڑیاں کے علاقے کی جانب دوڑ پڑے جہاں سے ان کو دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا تھا۔ آبپارہ مارکیٹ میں خریداری کے لیے آئے شہری اور تاجر بھی پیدل ہی جاسمین پارک سے متصل گرین بیلٹ میں پہنچے۔
حادثے کے 15 منٹ کے بعد علاقے میں سینکڑوں شہریوں کے درمیان سے فائر بریگیڈ اور ایمبولینس سائرن بجاتی راستہ بناتی دیکھی جا رہی تھیں۔
ایک اور عینی شاہد نے اردو نیوز کو بتایا کہ جب وہ حادثے کی جگہ پہنچے تو علاقے میں ہائی ٹرانسمیشن لائن گری ہوئی تھی، درخت اور بجلی کے کھمبے ٹوٹے ہوئے تھے۔ طیارے کے ٹکڑوں سے دھواں اٹھ رہا تھا اور فوجی اہلکار شہریوں کو جائے حادثے سے ہٹا رہے تھے۔
کچھ دیر بعد نیوز چینلز کی گاڑیوں کی قطار بھی جائے حادثہ پر پہنچی اور فضا میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر بھی گشت کرنے لگے۔ آدھے گھنٹے کے بعد درجنوں فوجی اہلکار پریڈ ایونیو جانے والی سڑک پر گاڑیوں سے اترے تو شہریوں نے واپس آبپارہ مارکیٹ کی جانب دوڑ لگا دی۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: