Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرائسٹ چرچ حملوں کے متاثرین کا سفر حج

سعودی وزیر کی عمر رسیدہ خاتون کے ساتھ اظہار ہمدردی کو بے حد سراہا گیا (فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک سال قبل دو مساجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے چند ماہ بعد اس حملے کا نشانہ بننے والے افراد کے 200 لواحقین اور رشتے داروں کو سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کی دعوت پر حج کرایا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق شاہ سلمان کے اس عمل کا مقصد حملے میں ہلاک ہونے والے 51 نمازیوں کے رشتے داروں کے غم کو کم کرنا اور ان کے دکھ میں شریک ہونا تھا۔
شاہ سلمان کی جانب سے حج کی یہ دعوت نیوزی لینڈ میں سعودی عرب کے سفیر عبدالرحمان نے لواحقین کو دی تھی اور انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو بتایا تھا کہ ’شاہ سلمان دہشت گردی کے اس واقعے پر بہت رنجیدہ ہیں اور وہ ان سب کے حج اخراجات ادا کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پہلا موقع تھا جب سعودی عرب کے فرمانروا نے نیوزی لینڈ سے کسی کو حج کی دعوت دی تھی۔‘ حج پر آنے والے ان افراد نے مدینہ کے مقدس مقامات کی زیارت بھی کی تھی۔
سعودی عرب کے وزیر اسلامی امور شیخ عبداللطیف الشیخ جو کہ اس پروگرام کے جنرل سپروائزر بھی تھے، نے گذشتہ موسم گرما میں جدہ کے شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر نیوزی لینڈ سے آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’تمام مذاہب نے اس سفاکانہ حملے کو مسترد کر دیا ہے۔‘
ان مہمانوں کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے میں خوشی کے احساس میں غم اور اپنے پیاروں سے جدائی کا عنصر بھی شامل تھا۔
شیخ عبداللطیف الشیخ بیساکھیوں کے سہارے چلنے والی ایک عمر رسیدہ خاتون کو دیکھ کر آبدیدہ ہوگئے تھے جن کے شوہر دہشت گردی کے اس واقعے میں ہلاک ہوئے تھے۔

دہشت گردی کے اس واقعے میں 51 نمازی ہلاک ہو گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے خاتون کے سر کا بوسہ لیا اور انہیں گلے لگایا جسے سوشل میڈیا صارفین اور دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرنے والے افراد نے بے حد سراہا تھا۔   
 العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللطیف الشیخ نے کہا کہ ’ہمارے پاس انسانی دل ہیں جو دکھ اور غم پر دھڑکتے ہیں۔ ہمارا مذہب کہتا ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ رحم دلی اور ہمدردی کا مظاہرہ کریں جو ظلم کا شکار ہوئے ہوں۔‘
’نیوزی لینڈ سے آنے والے اپنے بھائیوں اور بہنوں کا استقبال کرتے وقت میرے جذبات سعودی عوام کے انسانیت کے ساتھ احترام، پیار اور بھائی چارے کی عکاسی کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اسلام کا محبت، رحم دلی اور مہربانی کا پیغام لے کر چلتے ہیں۔ ہم انسان ہیں اور ہمارے دل پتھر کے نہیں بنے۔‘

مرنے والے نمازیوں کے رشتہ داروں نے شاہ سلمان کی دعوت پر حج کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’جن لوگوں نے فوٹیج دیکھ کر ہمدردی ظاہر کی یہ ان کے رحم دلانہ جذبات کا اظہار ہے۔‘   
واضح رہے کہ گذشتہ برس 15 مارچ کو جمعے کے روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اس وقت فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔
اس افسوس ناک واقعے میں 51 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

شیئر: