Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین سے واپسی پر وزیرخارجہ آئسولیشن میں چلے گئے

شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ ’کورونا سے متعلق احتياط برتنی چاہيے۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
چین کے دورے سے وطن واپس پہنچنے والے پاکستان کے وزير خارجہ شاہ محمود قريشی نے سيلف آئسوليشن کا فيصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ماہرین کے مشورے کے مطابق پانچ دن بعد کورونا کا ٹیسٹ کرائیں گے۔
وزارت خارجہ حکام کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے گھر والوں سے بہت دور ہيں اور خود بھی اپنے بچوں سے نہیں ملنا چاہتے۔
اس حوالے سے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’کورونا سے متعلق احتياط برتنی چاہيے۔‘ 
اپنے دورہ چین کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا  ہے کہ يہ آزمائش کا وقت ہے۔  دنيا چين پر الزام لگارہی ہے۔ چين سے طلبہ نہ بلوانا پاکستان کا اعتماد تھا۔ چيني صدر  کہتے ہيں کہ پاکستان کا احسان نہیں بھوليں گے۔ چين ميں پاکستانی طلبا پراعتماد تھا ان  کے ساتھ کوئی حادثہ نہيں ہوا۔ چين جانے کا مقصد اظہار يکجہتی تھا۔‘
وزیر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ ’ہميں کورونا کا مقابلہ کرنا ہے۔ زائرين نے گھروں کو لوٹنا ہی تھا۔ بارڈر پر کورونا سے بچاؤ کے انتظامات ناکافی تھے۔ زائرين کی واپسی کا فيصلہ انتہائی مشکل تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب سے عمرہ زائرين کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ عمرہ زائرين کی وقفے سے واپسی کی درخواست کی۔ ہميں احتياطی تدابير ميں تعاون کرنا ہے۔‘

حال ہی میں پاکستان کے صدر اور اعلیٰ حکام نے چین کا دورہ کیا (فوٹو: وزارت داخلہ)

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’کورونا کے مسئلے پر قوم کو يکجا کرنا ہے۔ کوئی تنہا  مقابلہ نہيں کرسکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مکمل لاک ڈاون سے معيشت پر جو اثر پڑے گا اُسے بھی ديکھنا ہے۔ ہميں متوازن ماحول قائم کرنا ہے۔ ہميں عوام کو اعتماد دلانا ہے،تکليف کم کرنی ہے۔ کروڑوں لوگوں کو سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہيں۔ کورونا سے متعلق لوگوں کو ذہنی طور پر تيار کرنا ہے۔‘
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: