Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں پبلک ٹرانسپورٹ اور مارکیٹیں بند کرنے کا اعلان

انٹر سٹی اور دوسرے صوبوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بھی دو دن بعد بند کردی جائے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
بلوچستان حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان  کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں فوری طور پر پبلک ٹرانسپورٹ، بڑی مارکیٹیں اور شاپنگ مالز بند کیے جارہے ہیں تاہم شہر میں عام دکانیں کھلی رہیں گی۔
حکومت کے مطابق انٹر سٹی اور بلوچستان سے دوسرے صوبوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بھی دو دن بعد بند کردی جائے گی۔ 
چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر نے کوئٹہ میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ سے نمٹنے کے لیے قائم کی گئی صوبائی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں بتایا کہ ایران سے آنے والے مزید سات افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد بلوچستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ وائرس کے پھیلاﺅ کے تدارک کے لیے ایک ارب روپے سے فنڈز قائم کردیا گیا ہے جس میں سرکاری افسران اور ملازمین کی تنخواہوں سے بھی رقم شامل کی جائے گی۔
صوبائی وزرا بھی اپنا اپنا حصہ دیں گے۔ عارضی طور پر بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز کے مدت ملازمین میں توسیع کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے وائرس کے پھیلاﺅ روکنے کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں جس کی تعریف وزیراعظم نے بھی کی ہے۔
کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اختر نے کہا کہ کوئٹہ میں لوگوں کے مجمع کو روکنے کے لیے تمام بڑے شاپنگ مالز اور مارکیٹیں فوری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بھی تا حکم ثانی بند رہے گی۔ دوسرے مرحلے میں دو دن بعد بلوچستان کے اندر ایک ضلع سے دوسرے ضلع اور بلوچستان سے پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کی جائے گی۔

حکومت نے عارضی طور پر بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز کے مدت ملازمین میں توسیع کردی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ تفتان میں قرنطینہ مرکز بدستور قائم رہے گا۔ کوئٹہ میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کو نجی ہوٹلوں کے الگ الگ کمروں میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں ہوٹل مالکان کوادائیگی کی جائے گی۔

کوئٹہ میں قرنطینہ مرکز نذر آتش

کوئٹہ میں مشتعل افراد نے کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے قائم قرنطینہ مرکز کو نذر آتش کرنے کے الزام میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر واقع پرانا حاجی کیمپ میں ضلعی انتظامیہ نے ایک اور قرنطینہ مرکز بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس پر علاقہ مکینوں نے گذشتہ شب احتجاج کیا۔ احتجاج میں شریک جمعیت علماءاسلام کے سابق ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترانی نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ ہم نے پرامن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ٹیم نے ہم سے مذاکرات کی اور یقین دلایا کہ فوری طور پر قرنطینہ مرکز میں کسی کو نہیں لایا جائے گاجس پر ہم اپنا حتجاج ختم کرکے گھروں کو چلے گئے۔
ولی ترابی کے مطابق بعد میں نامعلوم افراد نے پرانے حاجی کیمپ کی عمارت کو نذر آتش کردیا ۔ ہمیں اطلاع ملی تھی تو آگ بجھانے کے لیے مدد کو بھی پہنچے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ آگ کس نے لگائی مگر علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے وہ نہیں چاہتے کہ کورونا کے مشتبہ مریضوں کو یہاں رکھا جائے۔ قرنطینہ مرکزآبادی سے دور بنانا چاہیے۔
ایس ایچ او خروٹ آباد تھانہ نصیر احمد کے مطابق آگ لگانے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ تفتان میں قرنطینہ مرکز بدستور قائم رہے گا (فوٹو: ٹوئٹر)

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورنگزیب بادینی کے مطابق یہ سرکاری زمین ہے، اس پر قرنطینہ مرکز بنانے یا نہ بنانے کا فیصلہ انتظامیہ کرے گی۔ قریبی آبادی کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا جو ہم نے دور کیے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق کوئٹہ میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے دو مقامات پر قرنطینہ مراکز بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
دو مزید مقامات کا بھی انتخاب کیا جارہا ہے اس سلسلے میں علاقے کے ارکان اسمبلی کو بھی اعتماد میں لیا جارہا ہے۔

پاک ایران سرحدی علاقے میں غیر قانونی آمدورفت کے خلاف احتجاج

بلوچستان کے ضلع کیچ (تربت) کے ایران سرحد سے ملحقہ علاقے تمپ میں شہریوں اور تاجروں نے لیویز تھانے کے سامنے احتجاج کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرحد بند ہونے کے باوجود ایران سے غیر قانونی طور پر غیر روایتی راستوں سے آمدورفت کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ روز بھی پچاس افراد غیر قانونی راستے سے گزرتے ہوئے ایران سے مند کے علاقے پہنچے تھے۔ ایرانی پٹرول اور ڈیزل سے بھری درجنوں گاڑیاں روزانہ چیک پوسٹوں سے گزر کر دوسرے شہروں تک جاتی ہیں۔
مظاہرین نے غیر قانونی آمدورفت روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو کورونا وائرس علاقے میں پھیل جائے گا۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: