Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: 120 ارب ریال کا بجٹ، غیر ملکیوں کے لیے بھی سہولت

اقامے کی توسیع 30 جون 2020 تک کے لیے ہوگی۔(فوٹوسوشل میڈیا)
سعودی حکومت نے نجی اداروں اور اقتصادی سرگرمیوں پر نئے کورونا وائرس سے پڑنے والے نقصانات کا بوجھ کم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ 
اس مقصد کے لیے 120 ارب ریال (32ارب ڈالر) سے زیادہ کا بجٹ مختص کردیا گیا ہے جس پر اتوار سے عمل درآمد ہوگا۔
الشرق الاوسط کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے بتایا کہ ’نجی اداروں خصوصاً چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں اور اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی اقتصادی سرگرمیو ں کی مدد کے لیے سپیشل سکیمیں تیار کی گئی ہیں‘۔
’سپیشل سکیموں کا مجموعی بجٹ 70 ارب ریال سے زیادہ کا ہوگا۔ ان کے تحت نجی اداروں کو نقدی فراہم کرنے کے لیے بعض سرکاری واجبات معاف کیے جائیں گے اور کئی کی ادائیگی ملتوی کر دی جائے گی‘۔

 حکومت نے120ارب ریال سے زیادہ کا بجٹ مختص کیا ہے ( فوٹو سوشل میڈیا)

وزیر خزانہ نے بتایا کہ’ سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے بینکوں ، مالیاتی اداروں ، چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کے لیے ان دنوں پچاس ارب ریال کی سبسڈی کا پروگرام منظور کیا ہے‘۔
 نئے کورونا وائرس کے نقصانات سے بچانے کے لیے کئی ہنگامی پروگرام ، سکیمیں اور اقدامات طے کیے گئے  ہیں۔
1۔ ایسے غیر ملکی کارکن جن کے اقاموں کی میعاد ختم ہوگئی ہو ان کے اقاموں میں تین ماہ کی توسیع مالی معاوضے (expat levy) کے بغیر کر دی جائے گی۔ توسیع 30 جون 2020 تک کے لیے ہوگی۔
2۔ آجروں کو ایسے ورکنگ ویزوں کی فیس واپس کردی جائے گی جن سے سعودی عرب آنے جانے پر عائد پابندی کے دوران فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا۔

سپیشپل سکیموں کا مجموعی بجٹ 70 ارب ریال سے زیادہ کا ہوگا۔(فوٹو سوشل میڈیا)

آجروں کو یہ فیس ایسی صورت میں بھی واپس کی جائے گی جبکہ ورکنگ ویزے پاسپورٹ پر سٹمپ کیے جاچکے ہوں۔
آجروں کو اختیار ہوگا کہ وہ ایسے ورکنگ ویزوں میں تین ماہ کی توسیع بغیر فیس کرالیں جو سعودی عرب آنے جانے پر پابندی کی وجہ سے استعمال نہ کیے جاسکے ہوں۔
3۔ آجر سعودی عرب آنے جانے پر پابندی کی وجہ سے استعمال نہ کیے جاسکنے والے خروج و عودہ(ایگزٹ ری انٹری) ویزوں میں تین ماہ کی توسیع کسی فیس کے بغیر کراسکتے ہیں۔
4۔ سعودی حکومت نے سرمایہ کاروں کو تین ماہ کے لیے ویلیو ایڈڈ ٹیکس ، منتخب اشیا کے ٹیکس، انکم ٹیکس، زکوٰة کے اقرار ناموں وغیرہ سے متعلق متعدد سہولتوں فراہم کی ہیں۔
5۔ تیس دن تک درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی کی وصولی بینک گارنٹی کی صورت میں ملتوی کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ یہ سہولت آئندہ تین ماہ تک دی جاتی رہے گی۔
6۔ نجی اداروں پر بلدیاتی کونسلوں کی فیس اور بعض سرکاری خدمات کی فیس کی ادائیگی تین ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔ کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والی سرگرمیوں پر ادائیگی کے دورانیہ میں توسیع کے ضروری ضابطے بھی مقرر کردیے گئے۔

آجروں کو ایسے ورکنگ ویزوں کی فیس واپس کردی جائے گی(فوٹو سوشل میڈیا)

7۔ سعودی حکومت نے 2020 کے آخر تک دیے گئے قرضوں کی فیس کی ادائیگی سے معافی ، فنڈنگ اور قرضوں کی منظوری کے اختیارات وزیر خزانہ کو تفویض کردیے۔
 الشرق الاوسط کے مطابقسعودی حکومت نے وزیر خزانہ کی زیر صدارت بااختیار کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جو سہولتوں ، ترغیبات اور قومی ترقیاتی فنڈ کی اسکیموں یا فنڈزاور بینکوں کے لیے فارمولے ترتیب دے گی۔
یہ کمیٹی کورونا وائرس سے ہونے والے نقصانات کی روشنی میں غیرمعمولی اقتصادی صورتحال کا دباﺅ کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کے فیصلے کرے گی۔ اس کمیٹی میں وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی، وزیر تجارت، وزیر صنعت و معدنیات، قومی ترقیاتی فنڈ کے ڈپٹی چیئرمین اور قومی ترقیاتی فنڈ کے گورنر ممبر ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ نئے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی زد میں دنیا کے بیشتر ممالک آچکے ہیں۔ اس کا تقاضا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک جی 20 کے توسط سے مل کر موجودہ مرحلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور انسانی و مادی نقصانات کا دائرہ محدود کرنے کی کوشش کریں۔

 

شیئر: