Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین امریکی ریاستوں میں لاک ڈاؤن، یورپ کے کیسز میں اضافہ

متحدہ عرب امارات میں کورونا سے پہلی دو ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر میں کورونا وائرس اگرچہ پھیلتا جا رہا ہے تاہم چین میں ہفتے کو مسلسل تیسرے روز اس کا کوئی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا تاہم ابھی بھی کورونا کے سب سے زیادہ متاثرین چین میں ہی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے اقدامات کو سراہا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک اور کیلیفورنیا کے گورنرز کی جانب سے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کرنے اور دونوں ریاستوں کو لاک ڈاؤن کرنے کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ پورے ملک کو لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کورونا کے خلاف جنگ جیت رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کے خطاب کے بعد ریاست الینوئس کے گورنر نے بھی لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ اس طرح یہ امریکہ کی تیسری ریاست ہے جہاں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں حکام نے جمعے کو ملک میں کورونا وائرس سے پہلی دو ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ اماراتی نیوز ایجنسی نے وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والا پہلا شخص ایک عرب تھا، 78 سالہ شخص حال ہی میں یورپ کا دورہ کر کے لوٹا تھا۔ اسے ہارٹ اٹیک بھی ہوا تھا۔ ہلاک ہونے والے دوسرے شخص کی عمر 58 برس تھی اور وہ ایشیائی باشندہ تھا اور یو اے ای میں رہتا تھا۔ اسے گردے کی بیماری کا بھی سامنا تھا۔
یورپ میں کورونا کی تباہ کاریاں مسلسل جاری ہیں جہاں جمعے کے روز مجموعی ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں یہ تعداد چار ہزار سے بڑھ گئی۔
 

اٹلی، فرانس اور سپین نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے (ٖفوٹو: اے ایف پی)

اے ایف پی کے مطابق یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں چار ہزار 32 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے اور ایران میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 433 بتائی جا رہی ہے۔ اٹلی میں صرف جمعے کے روز 627 افراد ہلاک ہوئے۔
سپین میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
جمعے کے روز تک یورپ میں کورونا وائرس سے کُل چار ہزار افراد 932 ہلاک ہوئے جبکہ ایشیا میں مرنے والوں کی تعداد تین ہزار 431 ہو چی ہے۔
اٹلی، فرانس اور سپین کی حکومتوں نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں رہیں بصورت دیگر انہیں جرمانے اور سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ادھر لاطینی امریکہ کے ملک کولمبیا نے منگل سے 13 اپریل تک ہر شخص کے لیے گھر میں رہنے کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان صدر ایوان ڈُوک نے جمعے کے روز کیا۔

شیئر: