Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئندہ ہمیں وائرس سے لڑنا ہوگا‘

اٹلی میں ایک ہی دن میں کورونا سے 600 اموات ہوئی ہیں (فوٹو سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کے مریضوں اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کے دوران پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں جہاں احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں وہیں سوشل میڈیا صارفین بھی اپنی اپنی جگہ پر مصروف ہیں۔
اپنے اپنے ملکوں میں کورونا وائرس سے ہونے والے نقصان اور اس کے اثرات کا ذکر کرنے والے سوشل میڈیا صارفین اب ایک قدم آگے بڑھ کر ’وائرس کے خلاف جنگ‘ کا اعلان کر رہے ہیں۔
سوشل نیٹ ورکس بالخصوص ٹوئٹر صارفین کی جانب سے گزشتہ روز سے ’کورونا سٹاپ کرو نا‘ کے ہیش ٹیگ سے مختلف کاوشیں کی جاتی رہیں، اب اسی سے ملتا جلتا سلسلہ ’وار اگینسٹ وائرس‘ کے ہیش ٹیگ کے تحت جاری ہے۔
بالی وڈ سٹار شاہ رخ خان نے بھی ’وار اگینسٹ وائرس‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے اپنی الگ الگ ٹویٹس میں دیے گئے پیغامات میں فینز سے کہا کہ وہ آئندہ چند روز کے دوران گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں اور احتیاطی تدابیر کو لازما اپنائیں۔
وائرس کے خلاف جنگ کا اعلان کرنے والے صارفین میں سے کچھ نے مائکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔ 2015 کی بتائی جانے والی اس ویڈیو میں بل گیٹس پریزینٹیشن اور تقریر کی مدد سے واضح کرتے ہیں کہ ’آئندہ جنگ ہتھیاروں کی نہیں ہو گی بلکہ ہمیں وائرس سے لڑنا ہو گا۔‘
سوشل میڈیا پر گفتگو کے کچھ شرکا ایسے بھی تھے جو اپنی حکومتوں کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے رہے۔ فاطمہ زہرہ نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا ’انڈین حکومت صورت حال کو تسلیم نہ کرکے نسل کشی کی کوشش کر رہی ہے۔‘

بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما اور انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں گھر پر رہنے، محفوظ رہنے اور صحت مند رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں نے کورونا وائرس کے پیش نظر گھر پر ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وینکٹسویرا پرساد نامی ہینڈل نے کورونا وائرس کو نیا لقب دیتے ہوئے اسے ’تیسری عالمی جنگ‘ سے تعبیر کیا۔

ڈاکٹر سسی ملک نامی ٹوئٹر یوزر نے ایک تصویر شیئر کی جس پر پیغام تھا کہ ‘ہم آپ کے لیے کام کر رہے ہیں، آپ ہمارے لیے گھروں پر رہیں۔‘
جمعہ کے روز وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے معاشی اثرات کے باعث پاکستان کو لاک ڈاؤن نہ کرنے کے اعلان پر بھی سوشل میڈیا نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
تحریم نامی صارف نے کورونا سے متاثرہ ملکوں میں وبا کے پھیلاؤ کے اعدادوشمار شیئر کرتے ہوئے تجویز دی کہ مزید خرابی سے بچنے کے لیے ہمیں لاک ڈاؤن کر لینا چاہیے۔
گفتگو میں شریک کچھ صارف ایسے بھی تھے جو لاک ڈاؤن کے اثرات پر گفتگو کرتے رہے۔ عمر نامی صارف نے ایک تصویر کے ذریعے لاک ڈاؤن کی دوسری سائیڈ نمایاں کرنے کی کوشش کی۔
اب تک کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل اٹلی میں کورونا سے ایک ہی دن میں 600 افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں وبا کی شدت کو زیادہ محسوس کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق ہفتہ کے دن تک ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 490 سے زائد ہو چکی ہے جب کہ خیبرپختونخوا اور سندھ میں اب تک کورونا سے تین افراد انتقال بھی کر چکے ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: