Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی منڈی: تیل کی قیمتیوں میں ریکارڈ کمی

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے کئی ملکوں میں ٹرانسپورٹ بند ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید گر گئی ہیں اور ایشیائی منڈی میں یہ گذشتہ 17 برس کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو ایشیائی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی دیکھی گئی ہے جو کورونا وائرس سے شروع ہونے والے بحران کی وجہ سے ہے جس نے دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
ویسٹ ٹیکساس کی قیمتیں پانچ اعشاریہ تین فیصد گریں اور فی بیرل 20 ڈالر پر فروخت ہو رہا ہے جب کہ برینٹ کی قیمت چھ اعشاریہ پانچ فیصد نیچے آئی ہے اور فی بیرل 23 ڈالر میں ٹریڈ ہو رہا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں یہ گراوٹ کورونا وائرس سے 30 ہزار ہلاکتوں اور یورپ و امریکہ میں وبا میں کمی نہ ہونے وجہ سے ہوئی۔
امریکہ کے سینیئر سائنسدان انتھونی فوسی نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ وائرس سے ملک میں ایک سے دو لاکھ افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ نے ’سوشل ڈسٹنسنگ‘ کے قواعد پر عمل میں 30 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ’ملک یکم جون تک بہتری کے راستے پر آ جائے گا۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل انہوں نے وسط اپریل کی تاریخ دی تھی اور کہا تھا کہ کاروبار معمول پر آ جائے گا۔
تیل کی مارکیٹ میں مندی دنیا بھر میں ریاستوں کی جانب سے لاک ڈاؤن اور سفر پر پابندیوں کی وجہ سے ہوئی۔
کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چین کے بعد دنیا کے گنجان آبادی والے ملکوں سمیت یورپ میں بھی کئی ممالک نے بڑے شہروں کو لاک ڈاؤن کر کے ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی۔
اے ایف پی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود تیل کی پیداوار پر دو بڑے برآمد کنندگان سعودی عرب اور روس میں اختلافات برقرار ہیں۔

شیئر: