Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوزی لینڈ میں بند گوبھی پریشانی کا سبب

لوگوں کا کہنا ہے کہ بند گوبھی کی قیمت میں تین گنا اضافہ ہوا ہے (فوٹو: کوارٹز ڈاٹ کام)
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کی طرح نیوزی لینڈ بھی طبی بحران کا شکار ہے۔ اس صورت حال کے پیشِ نظر ملک میں فیس ماسک اور سینیٹائزر کی قیمتوں کو بڑھنا چاہیے تھا لیکن نیوزی لینڈ میں بند گوبھی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور اس حوالے سے شہری شکایات بھی کر رہے ہیں۔
پیر کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پرائس واچ نام کی ایک سروس کا آغاز کیا تھا جس کے تحت اشیا ضرورت کی قیمتوں پر نظر رکھی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 'پہلے دن اس سروس پر ایک ہزار کے قریب شکایات موصول ہوئی ہیں۔'
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 'سب سے زیادہ موصول ہونے والی شکایت بند گوبھی کی بڑھتی قیمت سے متعلق تھی، کچھ لوگوں نے ای میل کی کہ ایک بند گوبھی کا پھول نیوزی لینڈ کے 13 ڈالرز میں مل رہا ہے۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'ہینڈ سینیٹائزر، ڈبل روٹی، گوشت، فیس ماسک اور ادرک کی قیمتوں کے حوالے سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ میں لوگوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہم ان شکایات پر سنجیدہ ہیں۔'
نیوزی لینڈ میں مختلف اشیا ضرورت کی چیزوں کی قیمتوں پر نظر رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق ملک میں گذشتہ سال کے آخر تک بند گوبھی کی قیمت صرف چار ڈالر تھی جو اب تین گنا سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے۔

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے شکایات کے لیے پرائس واچ نام کی ایک سروس کا آغاز کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نیوزی لینڈ میں ایک دکان کے مالک ساگر پٹیل نے بتایا کہ 'حکام نے ان سے بند گوبھی کی قیمت کے بارے میں دریافت کیا تھا، جو کہ ایک موسمی سبزی ہے۔'
تاہم ساگر پٹیل نے بند گوبھی کی قیمت میں اضافے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'اس کی اتنی مانگ نہیں لہٰذا قیمت بڑھانے کا کوئی فائدہ نہیں۔' انہوں نے کہا کہ 'اگر ایسا ڈبل روٹی کی قیمت کے ساتھ کیا جاتا تو پھر بھی سمجھ آتی۔'   
ان کا کہنا تھا کہ بند گوبھی کی فروخت سے ان کو کچھ زیادہ فائدہ نہیں ہوتا تو وہ ایسی کسی چیز کی قیمت کو کیوں بڑھائیں گے؟

شیئر: