Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت کا معاہدہ ختم ہونے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

متعلقہ ادارہ کارکن سے متعلق وزارت کو درخواست پیش کرے گا (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ملازمت کے معاہدے مکمل کر کے وطن واپس جانے کے خواہشمند غیر ملکیوں کے سفر سے متعلق قواعد و ضوابط کا اعلان کیا ہے-
وزارت ایسے غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے انتظامات ہنگامی بنیادوں پر کرے گی-
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت نے شرائط و ضوابط کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ متعلقہ ادارہ وزارت سے درخواست کرکے بتائے گا کہ اس کے یہاں ایسے غیر ملکی کارکن ہیں جن کی ملازمت کے معاہدے ختم ہوچکے ہیں اور وہ وطن واپس جانا چاہتے ہیں-
پروازوں پر پابندی کی وجہ سے وہ سفر نہیں کر پارہے ہیں- وزارت درخواست پر منظوری یا نامنظوری کا فیصلہ جاری کرے گی-
بیان میں کہا گیا کہ یہ سہولت موجودہ اداروں کے بااختیار نمائندے کے توسط سے فراہم کی جائے گی- اس سہولت  سے صرف وہ غیر ملکی کارکن فائدہ اٹھا سکیں گے جو ادارے کے ملازمین کی فہرست میں برسرروزگارکی حیثیت سے موجود ہوں گے-
وزارت افرادی قوت کے مطابق وطن واپسی کے خواہشمند تمام غیر ملکیوں کے نام ایک درخواست میں شامل کیے جائیں گے- درخواست میں ان کے نجی کوائف درج کرنا ہوں گے اور کئی صفحات پر مشتمل اقرار نامے کی منظوری بھی دینا ہوگی-

متعلقہ ادارے کو غیر ملکی ملازمین کے ٹکٹ خرید کر ائیرپورٹ  پہنچانا ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)

’ درخواست دینے والے ادارے کو اس بات کی پابندی کرنا ہوگی کہ وہ متعلقہ کارکنان کافائنل ایگزٹ جاری کرائے یا خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) اور ملازمین کے حقوق ادا کرچکا ہو‘-
بیان میں مزید کہا گیا کہ  کارکن کاطبی معائنہ بھی کرانا ہوگا جس سے یہ ثابت ہوجائے کہ متعلقہ شخص کورونا میں مبتلا نہیں ہے اگر واپسی کے خواہشمند کوئی غیر ملکی کورونا کی علامتوں میں مبتلا ہوا تو اسے وزارت صحت کے حوالے کیاجائے گا-
متعلقہ ادارے کو غیر ملکی ملازمین کے ٹکٹ خرید کر اسے ائیرپورٹ  پہنچانا ہوگا اور اسے مملکت سے سفر کا یقین اور ثبوت بھی حاصل کرنا ہوگا-
یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے یہ پروگرام غیر ملکیوں کے انسانی حالات اور ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترتیب دیا ہے- اس بات کو پیش نظر رکھا گیا ہے کہ غیر ملکی موجودہ حالات میں وطن واپس جانا چاہتے ہیں-

شیئر: