Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکواش چیمپیئن کے لیے گوگل ڈوڈل

پاکستان کے پہلے برٹش اوپن چیمپیئن ہاشم خان کا تعلق پشاور سے تھا۔ فوٹو: پی ایس اے ورلڈ ٹور ڈاٹ کام
پاکستان میں یوں تو سب سے زیادہ اہمیت کرکٹ کو دی جاتی ہے لیکن ایسے اور بھی کھیل ہیں جس میں بین الاقوامی سطح پر جیت کر کھلاڑیوں نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ ان میں سے ایک سکواش ہے، جس کے نامور کھلاڑی ہاشم خان کی آج کے دن حاصل کی جانے والی جیت کو گوگل اپنے ڈوڈل کے ذریعے خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔
سال 1951 میں آج کے دن، یعنی 4 اپریل کو پاکستان میں سکواش کے معروف کھلاڑی ہاشم خان نے برٹش اوپن سکواش چیمپیئن شپ جیتی تھی، جس نے انہیں بین الاقوامی سطح پر پہچان دی۔
برٹش اوپن سکواش چیمپئن شپ سکواش کا سب سے پرانا اور جانا مانا ٹورنامٹ ہے۔
اس ٹورنامنٹ کو جیتنے کے بعد، ہاشم خان پاکستان ایک ہیرو کی طرح لوٹے تھے، جہاں ان کا استقبال لاکھوں لوگوں نے کیا تھا۔
گوگل کے مطابق، 1951 کی اس فتح کے بعد، آنے والے 46 برسوں میں یہ ٹورنامنٹ 29 بار ہاشم خان یا ان کے کسی رشتہ دار نے جیتا۔
پاکستان کے نامور کھلاڑی جہانگیر خان اور جان شیر خان برٹش اوپن جیتنے والوں میں شامل تھے۔
بین الاقوامی سطح پر سکواش کی دنیا میں نام کمانے پر ہاشم خان کو امریکہ کے سکواش ہال آف فیم میں بھی جگہ دی گئی۔
انہوں نے سات برٹش اوپن، پانچ برٹش پروفیشنل چیمپیئن شپ، تین یو ایس اوپن اور تین بار کینیڈین اوپن ٹورنامنٹ جیتے۔
ہاشم خان سنہ 1914 میں پشاور میں پیدا ہوئے جو اس وقت انڈیا کا ایک گاؤں تھا۔ ان کے والد انگریزوں کے سکواش کلب میں کام کرتے تھے جہاں ہاشم خان بال بائے کے طور پر کام سیکھتے تھے۔ اپنے کام کے أوقات کے بعد وہ کلب میں ننگے پیر سکواش سیکھتے تھے۔
انہوں نے 28 سال کی عمر تک سکواش میں قومی سطح پر نام کما لیا تھا، جس کے بعد پاکستان کی حکومت نے انہیں سال 1951 کے برٹش اوپن میں ملک کی نمائندگی کرنے بھیجا۔

شیئر: