Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں کورونا کے 5 ہزار کے قریب کیسز

پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 190 نئے کیسز سامنے آئے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 190 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس وقت ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی کل تعداد 4 ہزار 892 ہو گئی ہے جبکہ اس وائرس سے ملک میں اب تک 77 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
سنیچر کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کے اب تک 4 ہزار 892 مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 762 ہے۔
صوبہ سندھ میں کورونا کے ایک ہزار 318 کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 358 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ صوبے میں اب تک 28 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے اور یہ تعداد دوسرے کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
سنیچر کو کراچی کے ضلع شرقی کے کئی علاقوں میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں میں تشویش ناک حد تک اضافے کے بعد ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے متاثرہ گلیوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے جبکہ اس سے قبل تمام 11 یوسیز کو سیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
متاثرہ یو سیز میں یو سی 6 گیلانی ریلوے، یو سی 7 ڈالمیا، یو سی 8 جمالی کالونی، یو سی 9 گلشن اقبال 2، یو سی 10 پہلوان گوٹھ، یو سی 12 گلزار ہجری، یو سی 13 صفورہ، یو سی 14 فیصل کینٹ، یو سی 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یو سی 10 جمشید کوارٹرز شامل ہیں۔
حکومت سندھ کے فیصلے میں ردوبدل کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے کہا کہ 'اب یوسیز کو مکمل سیل کرنے کے بجائے صرف متاثرہ گلیوں کو ہی سیل کیا جائے گا۔ پوری یو سی سیل کرنے سے بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگا۔'
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ 'گذشتہ 24 گھنٹوں میں 531  ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 104 مثبت آئے ہیں۔ یہ دنیا کی سب سے زیادہ  اوسط ہے جو کہ ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔'
کراچی ضلع شرقی کے چئیرمن معید انور کا کہنا ہے کہ 'جن علاقوں کو سیل کیا گیا ہے وہاں ڈیڑھ سے دو سو ایسے گھر ہیں جہاں ایک سے زائد کورونا وائرس کے مریض ہیں۔'

مراد علی شاہ کے مطابق 24 گھنٹوں میں 104 مثبت ٹیسٹ آنا تشویش ناک ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

'ان کا کہنا تھا کہ اسی مقصد کے لیے ان علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جن گھروں کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے ارد گرد رہائش پذیر افراد کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا، ساتھ ہی ان علاقوں میں جراثیم کش سپرے بھی کریں گے۔'
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 74 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے اور مجوعی تعداد 2 ہزار 410 ہو گئی ہے۔
رائے ونڈ مرکز سمیت تبلیغی ارکان کی تفصیلرائے ونڈ مرکز میں 462، شیخوپورہ 8، منڈی بہاالدین میں 13، سرگودھا 35، میانوالی 7، وہاڑی 25، راولپنڈی میں 6 اور جہلم میں 35 تبلیغی افراد میں کورونا کی علامات پائی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 113 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

'ننکانہ 2، گجرات 10، گوجرانوالہ 2، رحیم یار خان 4، بھکر 47، خوشاب 2، راجن پور 1، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 19، لیہ 16، ناروال 3، بہاولنگر 9، فیصل آباد میں 6 تبلیغی ارکان میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔'
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق خیبر پختونخوا میں کورونا کے 656 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ صوبے میں 25 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 131 مریضوں کے صحت یاب ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس کے 220 مریض سامنے آئے ہیں جبکہ صوبے میں وائرس سے صرف ایک ہلاکت ک ہوئی جبکہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 95 ہے۔

پاکستان میں  صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

گلگت بلتستان میں 215 افراد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ علاقے میں 125 افراد صحت یاب اور تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 113 ہے جن میں سے 13 افراد صحت یاب ہوئے جبکہ ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
بلوچستان میں صوبائی حکومت نے کوئٹہ میں کورونا وائرس ٹیسٹ سیمپلنگ کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت شہر میں وارڈز کی بنیاد پر بلاترتیب ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ٹیسٹنگ کا ڈیٹا تیار کر کے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے رجحان کا جائزہ لیا جائے گا۔

نئے کیسز آنے کے بعد کراچی کی 11 یوسیز کو سیل کر دیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

ٹیسٹ سیمپلنگ کے لیے صوبائی حکومت نے ملکی سطح پر تیار کی جانے والی وی ٹی ایم ٹیسٹنگ کٹس خریدنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ٹیسٹ سیمپلنگ کے طریقہ کار کی تیاری کا ٹاسک ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور وزیراعلیٰ ڈیلیوری یونٹ کو دے دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا میں کورونا کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 17 لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں متاثرین کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاور کر گئی ہے۔
 کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن ہے۔ معروف اور تاریخی شہروں سے لے کر مصروف ترین سڑکوں اور چوراہوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔

شیئر: