Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

27ویں آئینی ترمیم کے بل پر مشاورت، قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس جاری

ستائیسویں آئینی ترمیم کے بل پر جائزے کے لیے پارلیمان کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس جاری ہے۔
اجلاس آج دوپہر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم نمبر 5 میں شروع ہوا جس کی صدارت پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور ن لیگ کے چوہدری محمود بشیر ورک کر رہے ہیں۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے اجلاس سے قبل پارلیمنٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ان تمام تجاویز پر بحث ہو گی جب پر نہیں ہو سکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر آف ججز، آرٹیکل 243 اور جوائنٹ کمانڈ سمیت دیگر شقوں پر رائے لینے کے بعد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔
فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آج شام پانچ بجے سے پہلے بل کا جائزہ مکمل کر لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کے بل کو رپورٹ کی شکل میں آج ہی سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ پیر کو سینیٹ سے منظوری لی جائے گی۔
جمیعت علمائے فضل الرحمان نے گزشتہ روز اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ روز اعجاز الحق نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی۔
خیال رہے کہ سنیچر کو وفاقی کابینہ سے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے بعد بل اسی روز سینیٹ میں پیش کر دیا گیا تھا۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کر دیا تھا۔
سنیچر کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’49 شقوں میں ترمیم لائے ہیں، اس میں ایک وفاقی آئینی عدالت کا قیام تھا۔‘
سنیچر کو وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر مشاورت کی گئی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے باکو سے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔

 

شیئر: